انٹرنیشنل

امریکا اور چین کی ایک دوسرے پر تجارتی پابندیاں، دنیا بھر کی معشیتوں کو خطرات لاحق

امریکہ نے نئی برآمدی پابندیوں میں چین کی جدید سیمی کنڈکٹرز بنانے کی صلاحیت کو ہدف بنایا کیونکہ اس صلاحیت کو ہتھیاروں کے نظام اور مصنوعی ذہانت کی ترویج میں استعمال کیا جا سکتا ہے

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا اور چین کی ایک دوسرے پر تجارتی پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر کی معشیتوں کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں جس کے بعد پوری دنیا میں تہلکہ مچ گیا ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکہ اور چین نے ایک دوسرے پر نئی تجارتی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان مسابقت میں شدت آتی جا رہی ہے۔ امریکہ نے نئی برآمدی پابندیوں میں چین کی جدید سیمی کنڈکٹرز بنانے کی صلاحیت کو ہدف بنایا گیا ہے کیونکہ اس صلاحیت کو ہتھیاروں کے نظام اور مصنوعی ذہانت کی ترویج میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تازہ ترین قوانین میں چینی چپ کمپنیوں سائی کیریئر اور پائیوٹیک سمیت 140 کمپنیوں کو امریکی سیمی کنڈکٹرز برآمد کرنے پر پابندی شامل ہے۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایک بیان میں کہا، "امریکہ نے اپنی ٹیکنالوجی کو مخالفین کی جانب سے ان طریقوں سے استعمال کرنے سے بچانے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں جن سے ہماری قومی سلامتی کو خطرہ ہو۔” سلیوان نے مزید کہا کہ واشنگٹن اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا تاکہ "دنیا کی صف اول کی ٹیکنالوجیز اور معلومات کو فعال اور جارحانہ طریقے سے محفوظ رکھا جا سکے۔”

امریکی محکمہ تجارت کے مطابق تازہ ترین پابندیاں "نارا ٹیکنالوجی گروپ” کو بھی متاثر کریں گی جو چپ تیار کرنے کا سامان بناتا ہے۔ تجارت اور صنعت و سلامتی کے نائب وزیر ایلن اسٹیویز نے امریکی اقدام کے حوالے سے کہا،”ہم مسلسل اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں سے بات کر رہے ہیں اور ساتھ ہی اپنے کنٹرولز کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں اور انہیں اپ ڈیٹ کر رہے ہیں۔” تازہ ترین امریکی اعلان میں دو درجن قسم کے چپ بنانے کے آلات اور سیمی کنڈکٹرز کو تیار کرنے یا تیار کرنے کے لیے تین قسم کے سافٹ ویئر آلات کو محدود کرنا بھی شامل ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button