انٹرنیشنل

ایران کا 20 لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کا اعلان

اقوام متحدہ کا تخمینہ ہے کہ اس وقت ایران میں قریب 45 لاکھ افغان باشندے رہائش پذیر ہیں۔

تہران(ویب ڈیسک)ایران کا 20 لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کا اعلان ،رپورٹ کے مطابق ایرانی پولیس کے سربراہ احمد رضا رادان نے اعلان کیا ہے کہ ایران آئندہ چھ ماہ میں قریب دو ملین ایسے غیر ملکیوں کو واپس بھیج دے گا جو غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم ہیں۔ ایک انٹرویو میں رادان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز اور وزارت داخلہ طویل المدتی بنیادوں پر ملک میں ”غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ایک قابل غور تعداد کو ملک بدر کرنے کے لیے مناسب اقدامات پر کام کر رہی ہیں۔


ایرانی حکام جب ‘غیر قانونی غیر ملکیوں کی بات کرتے ہیں تو عام طور پر ان کا مطلب افغان پناہ گزین ہوتا ہے۔ افغانستان اور ایران کے درمیان 900 کلومیٹر طویل مشترکہ سرحد ہے، جس کے کچھ حصے ایسے بلند وبالا پہاڑی سلسلوں سے گزرتے ہیں جہاں تک رسائی ممکن نہیں ہوتی۔ افغان باشندے گزشتہ 40 برسوں سے خانہ جنگی، غربت اور اب طالبان سے بچنے کے لیے ایران میں پناہ لیتے رہے ہیں۔ ایک حالیہ انٹرویو میں ایرانی وزیر داخلہ اسکندر مومنی نے کہا، ”افغان مہذب لوگ ہیں، لیکن ہمارا ملک بہت زیادہ تارکین وطن کو قبول نہیں کر سکتا۔


انہوں نے ان مشکلات کا حوالہ دیا جو لوگوں کو افغانستان میں درپیش ہیں اور ساتھ ہی افغان اور ایرانی باشندوں کے درمیان ثقافتی مماثلت کا بھی ذکر کیا۔اسکندر مومنی کے بقول، ”ہم ان معاملات کو مناسب طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں اور ہماری ترجیح غیر قانونی تارکین وطن ہیں۔رواں برس مئی میں ایرانی وزارت داخلہ نے اعلان کیا تھا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران قریب 13 لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کیا گیا تھا۔


اقوام متحدہ کا تخمینہ ہے کہ اس وقت ایران میں قریب 45 لاکھ افغان باشندے رہائش پذیر ہیں۔ ایرانی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق تاہم اصل تعداد 60 لاکھ سے لے کر 80 لاکھ تک ہو سکتی ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کے پاس قانونی اجازت نامہ موجود نہیں ہے کیونکہ وہ اس خوف کی وجہ سے ایرانی حکام کے پاس اپنی رجسٹریشن نہیں کراتے کہ کہیں انہیں ملک بدر نہ کر دیا جائے۔ بہت سے افغان باشندے یورپ پہنچنے کے لیے بھی ایران کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button