بشار الاسد کے محل میں جانے والے شامی نوجوان وہاں کیا کیا دیکھا؟ چونکا دینے والی تفصیل آگئی
محل میں کئی سرنگیں بھی تھیں جن میں سے ایک مشرق اور ایک مغرب کی جانب جبکہ تیسری سرنگ ایک پڑوس کے گھر کی طرف جاتی تھی جو کچھ زیادہ ہی خوبصورت اور جدیدتھا
دمشق (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق شامی صدر بشار الاسد کے محل میں جانے والے شامی نوجوان نے وہاں کیا کیا دیکھا؟ چونکا دینے والی تفصیل سامنے آنے کے بعد ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق نوجوان نے بتایا کہ جب وہ محل کے ہال میں داخل ہوا تو اسے سامنے بشار الاسد کی ایک بڑی تصویر دیوار پر لگی نظر آئی، اس وقت بہت سے لوگ کپڑوں کے تھان اٹھائے سیڑھیوں سے نیچے اتر رہے تھے جو بشار کے خاندان کے تھے۔ عمر نے بتایا ‘ وہاں ہر طرح کے جوتے تھے، مجھے انہیں جلا دینا چاہیے تھا مگر وہ بہت اچھے تھے’۔ نوجوان کے مطابق وہاں مختلف ممالک کے سربراہوں کی جانب سے بھیجے گئے تحفے بھی تھے، الغرض کے ان کے پاس جنت کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا تھا جب کہ باقی لوگ سب بھوکے مرتے تھے۔
رپورٹ کے مطابق محل میں کئی سرنگیں بھی تھیں جن میں سے ایک مشرق اور ایک مغرب کی جانب جاتی تھی جب کہ ایک تیسری سرنگ محل کے ساتھ ایک پڑوس کے گھر کی طرف جاتی تھی جو کچھ زیادہ ہی خوبصورت اور جدیدتھا، ممکنہ طور پر یہاں بشار الاسد کے بچے رہتے تھے جب کہ اس مکان سے آگے مزید ایک گھر کا دروازہ تھا جہاں روسی سفارت کار رہتے تھے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نوجوان کا کہنا تھا کہ بشار کا محل اب ایک گندگی کے ڈھیر کا منظر پیش کررہا ہے، وہاں ہر چیز بکھری ہوئی ہے، وہاں بشار الاسد کے خاندان کی تصویریں، مہنگے کپڑے، فلموں کی ڈی وی ڈیز، بہت سی کتابیں اور میگزین بکھرے پڑے ہیں، ایک فائل پر ٹاپ سیکریٹ لکھا تھا جس میں بشار کے ملازموں کے نام درج ہیں۔