بنگلادیش میں طلبہ کے احتجاجی مظاہرے،کتنی ہلاکتیں ہوئیں،حسینہ واجد کوعالمی عدالت میں گھسیٹنےکا اعلان،اقوام متحدہ نے بھی حمایت کردی
اقوام متحدہ نے بھی حمایت کردی ۔رپورٹ کے مطابق بنگلادیش میں حالیہ طلبہ مظاہروں اور بےامنی پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر نے اپنی ابتدائی رپورٹ جاری کردی جس میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں
ڈھاکا(ویب ڈیسک)بنگلادیش میں طلبہ کے احتجاجی مظاہرے،کتنی ہلاکتیں ہوئیں،حسینہ واجد کوعالمی عدالت میں گھسیٹنےکا اعلان،اقوام متحدہ نے بھی حمایت کردی ۔رپورٹ کے مطابق بنگلادیش میں حالیہ طلبہ مظاہروں اور بےامنی پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر نے اپنی ابتدائی رپورٹ جاری کردی جس میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بنگلادیش کے حالیہ احتجاجی مظاہروں اور فسادات میں 600 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔ 16 جولائی سے 4 اگست کے احتجاج کے دوران 400 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 5 سے 6 اگست کے دوران ہوئے احتجاج میں 250 افراد ہلاک ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں مظاہرین، راہ گیر، صحافی اور سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بنگلادیش کے حالیہ احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں مظاہرین اور راہ گیر زخمی بھی ہوئے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بنگلادیش کے حالیہ احتجاج میں ہلاک افراد کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔ عالمی ادارے نے بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ چلانے کا اعلان بھی کردیا۔ واضح ہوکہ بنگلہ دیش کے احتجاجی طلبہ نے بھی حسینہ واجد کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کررکھا ہے۔
اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ بنگلادیشی سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین سے نمٹنے کےلیے غیر ضروری تشدد کیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں۔ جن کی شفاف، غیرجانبدارانہ تحقیقات اور احتساب کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ بنگلا دیش احتجاج میں اب تک میڈیا پر 300 تک ہلاکتیں رپورٹ کی گئی تھیں۔