انٹرنیشنل

بنگلہ دیش میں سیاسی بے چینی کا ذمہ دار کون؟ صجیب واجد نے بڑا دعویٰ کر دیا

آدھی رات کو مارچ کرنا، افواہیں، سوشل میڈیا پر الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا اور پولیس پر مسلح افراد کے حملے، اس صورتحال کے پیچھے غیرملکی انٹیلیجنس ایجنسی کا ہاتھ تھا

ورجینیا(ماینٹرنگ ڈیسک) بنگلہ دیش میں سیاسی بے چینی کا ذمہ دار کون؟ اس حوالے سے طلبہ کے احتجاج کے نتیجے میں حال ہی میں مستعفی ہونے والی وزیراعظم حسینہ واجد کے بیٹے صجیب واجد نے بڑا دعویٰ کر دیا ۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے بیٹے صجیب واجدنے کہا کہ آدھی رات کو مارچ کرنا، افواہیں، سوشل میڈیا پر الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا اور پولیس پر مسلح افراد کے حملے، ان سب باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس صورتحال کے پیچھے غیرملکی انٹیلیجنس ایجنسی کا ہاتھ تھا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کے پاس آتشیں اسلحہ کہاں سے آیا، کس نے انہیں یہ اسلحہ فراہم کیا، اسلحہ فراہمی کا واحد ذریعہ غیرملکی انٹیلیجنس ایجنسی ہوتا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ کو اتنی عجلت میں ملک سے اس لیے نکلنا پڑا کیونکہ وہ اس وقت مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کرنا چاہتی تھیں۔

صجیب واجد کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ نے تومستعفی ہونے اور اقتدار کی ایک منظم آئینی منتقلی کا منصوبہ بنایا تھا لیکن جب طلبہ نے ملٹری کی طرف مارچ کیا تو فوج نے رکاوٹیں کھڑی کیں اور ہوائی فائرنگ کی، فوج کو ہدایت کی کی گئی تھی کہ طاقت کا استعمال نہیں کرنا۔ انہوں نے کہا کہ جب طلبہ نے وزیراعظم کی رہائش گاہ کی جانب مارچ شروع کیا تب ہم (خاندان والوں) نے ان کو ملک چھوڑنے پر راضی کرلیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے کچھ غلطیاں ہوئی ہیں ’15 جولائی کی رات سے جب احتجاج شروع ہوا تو وزیراعظم حسینہ واجد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ رضاکاروں کے خاندانوں کو سرکاری نوکریاں ملیں، وہ سرکاری ملازمتوں میں ان کے کوٹے کا جواز بتانے کی کوشش کررہی تھیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button