حسینہ واجد نےبنگلہ دیش میں ہونے والےاحتجاج کو ملک کے خلاف دہشت گردی قراردیدیا
شیخ حسینہ واجد کے بیٹےسجیب واجدنےبنگالی زبان میں اپنی والدہ کی جانب سےعوام کےنام پیغام جاری کیا، جس میں سابق وزیراعظم نےکہا کہ جولائی سےچلنےوالی تحریک کی وجہ سےحالات خراب ہوئے
ممبئی (ویب ڈیسک )بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نےاپنےعہدے سےاستعفےدے کربھارت جانے کے بعد اپنےپہلےبیان میں ملک میں طلبہ تحریک کےدوران ہونےوالی ہلاکتوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتےہوئےملوث افراد کوکٹہرے میں کھڑا کرکےانصاف دینےکا مطالبہ کیا ہے۔سماجی رابطےکی ویب سائٹ فیس بک پرشیخ حسینہ واجد کے بیٹےسجیب واجدنےبنگالی زبان میں اپنی والدہ کی جانب سےعوام کےنام پیغام جاری کیا، جس میں سابق وزیراعظم نےکہا کہ جولائی سےچلنےوالی تحریک کی وجہ سےحالات خراب ہوئے،دہشت اور کشیدگی پھیلی۔ انہوں نےبیان میں لکھا کہ طلبہ، اساتذہ، پولیس اہلکاریہاں تک کہ خواتین پولیس اہلکار، مزدور، عوامی لیگ اور اتحادی تنظیموں کے کارکن سمیت کئی فراد دہشت گردی کی طرزکی جارحیت سےانتقال کرگئے۔ شیخ حسینہ واجد نے اپنے پیاروں کے کھونے والے شہریوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور قتل میں ملوث افراد کے حوالے سے جامع تفتیش اور ذمہ داروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔