انٹرنیشنل

خاتون ڈاکٹرکا لرزہ خیز ریپ اورہلاکت،یوم آزادی کی رات متعدد شہروں میں ہزاروں خواتین کا احتجاجی مظاہرہ

14 اور 15 اگست کی درمیانی رات ہزاروں بھارتی خواتین نے 'ری کلیم دی نائٹ کے مرکزی خیال کے تحت ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالیں

کولکتہ(ویب ڈیسک)بھارت میں یوم آزادی کی رات متعدد شہروں میں ہزاروں خواتین نے ایک خاتون ڈاکٹر کےلرزہ خیز ریپ اور ہلاکت کے خلاف مارچ کیا اور ریلیاں نکالیں۔ 14 اور 15 اگست کی درمیانی رات ہزاروں بھارتی خواتین نے ‘ری کلیم دی نائٹ کے مرکزی خیال کے تحت ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ کولکتہ میں ریپ کے تازہ واقعے کے بعد اس احتجاج کا اہتمام کیا گیا۔موم بتیاں تھامے ان خواتین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دن کی طرح راتوں کو بھی خواتین کے لیے محفوظ بنایا جائے تاکہ بالخصوص راتوں کو خواتین کے خلاف جنسی حملوں کا تدارک ممکن ہو سکے۔
گزشتہ ہفتے بھارت میں ریپکے بعد قتل کا ایک اور واقعہ منظر عام پر آیا تھا۔ کولکتہ کے ایک سرکاری ہپستال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد اسے ہلاک کر دیا گیا تھا۔اس حادثے کے بعد ملک بھر میں غم وغصہ دیکھا جا رہا ہے جبکہ طبی مراکز کے عملے سمیت عوام نے بھی مظاہروں اور ہڑتالوں میں حصہ لیا۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ریپ اور قتل کی اس تازہ بہیمانہ واردات میں ملوث سبھی ملزمان کو عدالت کے کٹہرے میں لانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔بھارت کے دیگر کئی شہروں کی طرح گزشتہ رات کولکتہ میں بھی ایک بڑا مظاہرہ کیا گیا، جس میں شامل خواتین نے کام کی جگہوں کو محفوظ اور بہتر بنانے کا مطالبہ کیا۔ کولکتہ میں اکتیس سالہ ایک خاتون ڈاکٹر کی لاش ملی تھی، جسے ریپ کے بعد قتل کیا کر دیا گیا تھا۔ریپ اور قتل کی اس تازہ واردات نے سن 2012 میں نئی دہلی میں اسی طرح کے ایک ہولناک واقعے کی یادیں تازہ کر دی ہیں، جب کچھ لوگوں نے چلتی بس میں ایک تئیس سالہ طالبہ کو ریپ کا نشانہ بنایا تھا اور پھر اسے بری طرح زخمی کر دیا تھا۔ یہ متاثرہ خاتون بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مر گئی تھی۔نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)کے اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار اکیس کے مقابلے میں سن دو ہزار بائیس میں بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں چار فیصد اضافہ ہوا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button