طلباء کےمظاہروں کا دباؤ اورخوف،سپریم کورٹ کےچیف جسٹس عبید الحسن عہدہ سےمستعفی
چیف جسٹس نے یہ فیصلہ طلبہ مظاہرین کے ہائی کورٹ کے احاطے میں جمع ہونے کے بعد کیا ،مظاہرین نے چیف جسٹس کو استعفیٰ دینے کے لئے ایک گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا
ڈھاکا ( ویب ڈیسک ) بنگلہ دیش میں طلبا کے مظاہروں کے بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عبید الحسن نے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ وہ آج شام صدر شہاب الدین سے مشاورت کے بعد باضابطہ فیصلہ لیں گے۔واضح رہے کہ چیف جسٹس نے یہ فیصلہ طلبہ مظاہرین کے ہائی کورٹ کے احاطے میں جمع ہونے کے بعد کیا ،مظاہرین نے چیف جسٹس کو استعفیٰ دینے کے لئے ایک گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا۔میڈیا رپورٹس مطابق ڈھاکا میں سینکڑوں مظاہرین نے سپریم کورٹ کا گھیراو¿ کر لیا تھا، انہوں نے استعفیٰ نہ دینے کی صورت میں ججوں کی رہائش گاہوں پر دھاوا بولنے کا اعلان کیا تھا۔اس سے قبل چیف جسٹس عبیدالحسن نے سپریم کورٹ کے دونوں ڈویژنوں کے تمام ججوں کے ساتھ فل کورٹ میٹنگ طلب کی تھی جس کے بعد صورتحال تیزی سے خراب ہونا شروع ہوگئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق طلبا تحریک کے مظاہرین فل کورٹ میٹنگ کو عدلیہ کی جانب سے بغاوت قرار دے رہے ہیں ، احتجاجی طلبا کے ہائی کورٹ کے محاصرے کے پیشِ نظر چیف جسٹس نے اجلاس ملتوی کر دیا اور مستعفی ہونے کا فیصلہ کیاہے۔