غزہ میں اقوام متحدہ کےعملےاورامدادی کارکنوں کی ہلاکتیں،اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بھڑک اُٹھے
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے عملے اور امدادی کارکنوں کی ہلاکتوں پر کوئی احتساب نہ ہونا ناقابل قبول ہے
نیویارک(ویب ڈیسک)غزہ میں اقوام متحدہ کےعملےاورامدادی کارکنوں کی ہلاکتیں،اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بھڑک اُٹھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے عملے اور امدادی کارکنوں کی ہلاکتوں پر کوئی احتساب نہ ہونا ناقابل قبول ہے۔ غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کو افسوس ناک قرار دیا، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں 41 ہزار سے زائد جانیں جا چکی ہیں۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں اور وہاں کوئی شہری محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملوں میں تقریباً 300 انسانی امدادی کارکن جاں بحق ہوئے ہیں جن میں سے دو تہائی سے زیادہ اقوام متحدہ کے ورکر ہیں، ان کی موت کی موثر تحقیقات اور احتساب ہونا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے پاس عدالتیں ہیں، لیکن ان کے فیصلوں کا احترام نہیں کیا جاتا، ہمیں اس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انتونیو گوتریس نے اپنے انٹرویو میں جنرل اسمبلی میں عالمی رہنماؤں کے سالانہ اجلاس سے قبل گزشتہ سال کو بہت ہی مشکل سال قرار دیا۔