وزیراعظم نے وزیر دفاع کو فارغ کر دیا
گزشتہ چند مہینوں کے دوران جو اعتماد تھا وہ ختم ہوا اس کی روشنی میں، میں نے آج وزیر دفاع کی مدت ختم کرنے کا فیصلہ کیا: اسرائیل وزیراعظم نیتن یاہو
اسرائیل( مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ جنگ پر جاری کشیدگی کے دوران ”اعتماد کے بحران” کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کے روز وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو برطرف کر دیا۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گہاکہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران جو اعتماد تھا وہ ختم ہوا۔ اس کی روشنی میں، میں نے آج وزیر دفاع کی مدت ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ گیلنٹ کا عہدہ وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کو سونپا گیا ہے، جن کے بارے میں نیتن یاہو نے کہا کہ حلف اٹھانے کے بعد وہ جلد ہی "ہمارے دشمنوں کے خلاف فتح” اور "جنگ کے اہداف”، جیسے "غزہ میں حماس کی تباہی” اور لبنان میں "حزب اللہ کی شکست” کے حصول کے لیے کام کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی گیدون سار کو ملک کا نیا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے، جو اب کاٹز کا عہدہ سنبھالیں گے۔ برطرفی کے اعلان کے فوری بعد اسرائیل کی بحریہ میں 30 سالوں سے زائد عرصے تک خدمات انجام دینے والے گیلنٹ نے اپنے رد عمل میں ایک آن لائن بیان میں کہا کہ "ریاست اسرائیل کی سلامتی میری زندگی کا مشن تھا اور رہے گا۔” گیلنٹ کی برطرفی پر عمل 48 گھنٹوں میں نافذ ہو گا جبکہ نئے وزرا کی تقرری کے لیے حکومت اور پھر کنیسٹ سے بھی منظوری درکار ہوتی ہے۔
وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو برطرف کیے جانے کے خبروں کے بعد تل ابیب سمیت اسرائیل کے متعدد شہروں میں مظاہرے شروع ہونے کی اطلاعات ہیں۔ سڑکوں پر موجود بہت سے مظاہرین نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے اور نئے وزیر دفاع سے یرغمالیوں کے معاہدے کو ترجیح دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس اعلان کے بعد احتجاج کرنے والوں میں شامل ایک شخص یائر امیت نے کہا کہ نیتن یاہو پورے ملک کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ "اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں اور سنجیدہ لوگوں کو اسرائیل کی قیادت کرنے دیں۔”