ٹرمپ کی دھمکی، جرمنی اور فرانس کا نیٹو اتحاد ختم کرنے کا اعلان، یورپی ممالک میں کھلبلی
سرحدوں کی خلاف ورزی "بنیادی بین الاقوامی قانون" کے منافی ہے: جرمنی، ٹرمپ کو یورپی یونین کی "خود مختار سرحدوں" کے لیے خطرہ نہیں بننا چاہیے: فرانس
امریکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گرین لینڈ پر قبضہ کرنے کی دھمکی کے بعد جرمنی اور فرانس نے نیٹو اتحاد توڑنے کا اعلان کردیا جس کے بعد یورپی ممالک میں کھلبلی مچ گئی۔
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گرین لینڈ کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے فوجی کارروائی کو بھی مسترد نہ کرنے کے بعد جرمنی نے کہا ہے کہ سرحدوں کو طاقت کے ذریعے تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے۔ جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفن ہیبسٹریٹ نے بین الاقوامی معاہدوں کو اجاگر کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "حسب معمول یہ مضبوط اصول لاگو ہوتا ہے کہ سرحدوں کو طاقت کے ذریعے منتقل نہیں کیا جانا چاہیے تاہم انہوں نے اس بات پر پر کوئی بات نہیں کی کہ آیا برلن نے ڈنمارک کے خلاف ٹرمپ کی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لیا ہے یا نہیں۔
جرمن چانسلر اولاف شولس نے کہا کہ انہوں نے یورپی یونین کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ٹرمپ کے ریمارکس پر تبادلہ خیال کیا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا کہ سرحدوں کی خلاف ورزی "بنیادی بین الاقوامی قانون” کے منافی ہے۔ شولس نے کہا کہ یورپی یونین کے رہنماں کے ساتھ بات چیت کے دوران امریکہ کی طرف سے آنے والے "کچھ بیانات” کے بارے میں "غلط فہمی” ہوئی ہے۔ جرمن چانسلر نے کہا، "سرحدوں کی ناقابلِ تسخیریت کا اصول ہر ملک پر نافذ ہوتا ہے، چاہے وہ ہمارے مشرق میں ہو یا مغرب میں۔” جرمن چانسلر کا یہ تبصرہ اس تناظر میں بھی آیا ہے کہ روس نے مشرقی یورپ میں یوکرین پر حملہ کر کے اپنے پڑوسی کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے۔
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بیروٹ نے کہا کہ ٹرمپ کو یورپی یونین کی "خود مختار سرحدوں” کے لیے خطرہ نہیں بننا چاہیے۔ بیروٹ نے فرانس انٹر ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "یورپی یونین کی بات ہو یا پھر دنیا کی دیگر اقوام، وہ کوئی بھی ہوں، اپنی خود مختار سرحدوں پر حملہ کرنے کی اجازت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔” انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ امریکہ گرین لینڈ پر "حملہ کرے گا۔” تاہم انہوں نے کہا کہ "ہم ایک ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں جہاں، جس کی لاٹھی اس کی بھینس والے قانون کی واپسی دکھائی دے رہی ہے۔” ان کا کہنا تھا، "ہم ایک مضبوط براعظم ہیں، ہمیں مضبوط ہونا چاہیے۔”