ڈونلڈ ٹرمپ اگردوبارہ امریکی صدرمنتخب ہوگئےتو غیر ملکی تارکین وطن کےساتھ کیا سلوک کیا جائےگا؟
ڈونلڈ ٹرمپ کی اگر وائٹ ہاؤس میں واپسی ہوئی تو ٹرمپ اور اُن کے ساتھی امریکی حکومت میں انتہائی نوعیت کی تبدیلیاں لانے کی تیاری کر رہے ہیں
واشنگٹن(ویب ڈیسک)ڈونلڈ ٹرمپ اگردوبارہ امریکی صدرمنتخب ہوگئےتو غیر ملکی تارکین وطن کےساتھ کیا سلوک کیا جائےگا؟بڑا دھماکا کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی اگر وائٹ ہاؤس میں واپسی ہوئی تو ٹرمپ اور اُن کے ساتھی امریکی حکومت میں انتہائی نوعیت کی تبدیلیاں لانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹرمپ اور اُن کے ساتھی، غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدریوں میں 10 گنا اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں کے لیے نیشنل گارڈز اور فوج تعینات کرنے کے بھی خواہاں ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بعض مسلم ملکوں کے لوگوں کا امریکا میں داخلہ بند کرنے اور غیر قانونی تارکین وطن کے امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کی شہریت پر پابندی لگانے کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ صدارتی انتخابات میں کامیابی کی صورت میں ٹرمپ نے عہد کیا ہے کہ وہ صدر بائیڈن، اُن کے اہلِ خانہ اور اپنے تمام سیاسی مخالفین کے خلاف بھی مقدمات شروع کریں گے۔
ٹرمپ اور اُن کے ساتھیوں کا ارادہ ہے کہ وائٹ ہاؤس میں واپسی پر حکومتی طاقت کا توازن صدر کے حق میں کر دیا جائے، جن ریاستوں میں ڈیموکریٹک پارٹی کی حکومت ہے ان میں فوج لگا دی جائے۔
بیشتر درآمدی مصنوعات پر نیا ٹیکس اور چین پر تجارتی پابندیاں لگائی جائیں، نیٹو کو کمزور کر دیا جائے یا اُس کی رکنیت ہی چھوڑ دی جائے، یوکرین جنگ ختم کروائی جائے اور میکسیکو میں منشیات کے منظم گروہوں کے خلاف اعلانِ جنگ کیا جائے۔