کشمیری حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق ایک بار پھر نظر بند
گزشتہ کئی دہائیوں سے قید سیاسی رہنماؤں،کارکنوں اور وکیلوں کی رہائی کامطالبہ کررہے ہیں، بجائے ان لوگوں کو رہا کرنے مزید لوگوں کو حراست میں لیا جارہا ہے
مقبوضہ کشمیر(مانیٹرنگ ڈیسک) کشمیری حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر نظر بند کردیا گیا’ انہیں جامع مسجد میں جمعے کے خطبے اور نماز کی ادائیگی سے روک دیا گیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کا کہنا تھا کہ آئے روز ان کے دروازے کے سامنے گاڑی کھڑی کردی جاتی ہے اورکہا جاتا ہے کہ وہ باہر نہیں نکل سکتے، حکام کا یہ طرز عمل افسوسناک اور آمرانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں طویل نظربندی کے بعد عدالت کے حکم پر رہا کیا گیا، انہیں چند ہفتوں کے لیے چھوڑا جاتا ہے اور پھرنظر بندکردیا جاتا ہے۔
حریت رہنما کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے قید سیاسی رہنماؤں،کارکنوں اور وکیلوں کی رہائی کامطالبہ کررہے ہیں، بجائے ان لوگوں کو رہا کرنے مزید لوگوں کو حراست میں لیا جارہا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ مذہبی اور سماجی شخصیت کی حیثیت سے میری سرگرمیاں روک دی جاتی ہیں، جو میرے ساتھ منسلک ہیں ان تمام لوگوں کو بھی تکلیف پہنچائی جاتی ہے، یہ طرز عمل منفی سوچ کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کو مدنظر رکھ کر مسئلے کا پر امن سیاسی حل نکالا جائے، نظربندیاں اور پابندیاں ہمیں اپنے مؤقف سے روک نہیں سکتیں، نہ میرے عزم کو کمزور کیا جاسکتا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ ہزاروں لوگوں کو قید اور نظربند کرکے اور آزادی کا حق چھین کر حالات معمول پر نہیں لائے جاسکتے، طاقت کے بل پر لوگوں کو خوفزدہ کرکے خاموش کیا جارہا ہے۔