کلکتہ ریپ اور قتل کیس کا مرکزی ملزم سنجے رائے کے متعلق چونکا دینے والے انکشافات
کلکتہ ریپ اور قتل کیس کا مرکزی ملزم سنجے رائے پورنوگرافی کا عادی اور حیوانی خصلت رکھتا تھا اور اس جرم پر اسے کوئی پچھتاوا بھی نہیں: بھارتی تفتیشی ایجنسی
کلکتہ (مانیٹرنگ ڈیسک) کلکتہ ریپ اور قتل کیس کا مرکزی ملزم سنجے رائے کے متعلق چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے بعد پورے کلکتہ میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق بھارتی تفتیشی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ کلکتہ ریپ اور قتل کیس کا مرکزی ملزم سنجے رائے پورنوگرافی کا عادی اور حیوانی خصلت رکھتا تھا اور اس جرم پر اسے کوئی پچھتاوا بھی نہیں۔ 8 اگست کو کلکتہ کے اسپتال سے وابستہ ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، 31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے ملی تھی اور پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔ میڈیا کے مطابق بتایا گیا ہے کہ مقامی پولیس کو سنجے رائے کے ضبط شدہ موبائل فون سے فحش مواد ملاہے، ملزم پورنوگرافی کا عادی اور حیوانی خصلت رکھتا ہے جسے اپنے جرم پر کوئی پچھتاوا نہیں۔ فارنزک رپورٹ کے مطابق ملزم سنجے رائے نے تاحال اپنے گناہ پر ملامت نہیں کی اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے ہر منٹ کی تفصیل دیتے ہوئے پورا واقعہ بیان کیا ،ایسا لگتا ہے جیسے اسے کوئی پچھتاوا نہیں۔ بعد ازاں 9 اگست کو کلکتہ پولیس نے سنجے رائے کو ٹرینی ڈاکٹر کے قتل کے الزام میں گرفتارکیا تھا اور 18 اگست کو عدالت نے فارنزک ماہرین کو ملزم کا نفسیاتی تجزیہ کرنے کا حکم دیا تھا۔