کمبوڈین وزیراعظم کو عہدہ سے سبکدوش ہونے سے قبل عالمی برادری میں رسوائی کا سامنا
ہن مانیت کو بائیس اگست کو پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہو گا، جس کے بعد وہ باقاعدہ طور پر وزیر اعظم کا منصب سنبھال لیں گے

کمبوڈیا(مانیٹرنگ ڈیسک) کمبوڈین وزیراعظم ہن سین کو عہدے سے سبکدوش ہونے سے قبل عالمی برادری میں رسوائی کا سامنا کیوں کرنا پڑ رہا ہے اس حوالہ سے تفصیلات سامنے آگئیں۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق کمبوڈیا کے وزیراعظم ہن سین کو اپنے ہی بیٹے ہن مانیت کو ملک کا نیا وزیراعظم تعینات کرنے کی منظوری دینے پر عالمی برادری میں شدید تنقید اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ کمبوڈیا کے بادشادہ نورودوم سیہامونی نے ہن مانیت کو ملک کا نیا وزیر اعظم تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ آرمی چیف مانیت سابق وزیر اعظم ہن سین کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے حالیہ الیکشن میں بڑے پیمانے پر کامیابی حاصل کی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی برادری نے دکھاوے کے اس انتخابی عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ یقینی تھا کہ ہن سین کی کمبوڈین پیپلز پارٹی اس الیکشن میں قطعی اکثریت حاصل کر لے گی لیکن اس الیکشن میں مرکزی اپوزیشن کینڈل لائٹ پارٹی کو کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔ اس لیے الیکشن سے قبل ہی یہ واضح تھا کہ ہن سین کی پارٹی ہی کامیابی حاصل کرے گی۔
واضح رہے کہ ہن سین تقریبا چالیس برس تک اقتدار میں رہے اور وزارت عظمی سے کنارہ کشی کے بعد اپنے پنتالیس سالہ بیٹے ہن مانیت کو اپنا جانشین بنا دیا۔ اکہتر سالہ ہن سین نے کہا ہے کہ وہ حکمران کمبوڈین پیپلز پارٹی کے سربراہ رہیں گے اور آئندہ برس سینٹ کے صدر کا عہدہ سنبھال لیں گے۔ ہن مانیت کو بائیس اگست کو پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہو گا، جس کے بعد وہ باقاعدہ طور پر وزیر اعظم کا منصب سنبھال لیں گے۔