صحت

آلتی پالتی مار کر روزانہ فرش پر بیٹھنے سے کمر اور کولھوں پر مفید اثرات

گھٹنوں اور مسلز کے متحرک ہونے سے جسم میں چستی آتی ہے

لاہور(ہیلتھ ڈیسک)طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین پر بیٹھنا صحت کے لیے مفید ہوتا ہے، دیوار سے ٹیک لگائے بغیر زمین پر بیٹھنے سے زیریں جسم کی لچک برقرار رہتی ہے، مسلز مکمل طور پر خود کار طریقے سے کام کرتے ہیں۔یوں تو کہا جاتا ہے کہ زیادہ دیر ایک ہی جگہ بیٹھے رہنے سے جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور پیچیدہ طبی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکں حالیہ تحقیق میں اس کے برعکس ماہرین نے زمین پر بیٹھنے کو جسم کے لیے مفید قرار دیا ہے۔

یورپین جریدے برائے امراض قلب کی روک تھام میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 5 سے 8 برس کے مرد و خواتین کے زیریں جسم کی لچک جانچنے کے لیے زمین پر بیٹھنے اور اٹھنے کی صلاحیت کا مشاہدہ کیا جاتا ہے کہ کیا وہ زمین پر بیٹھنے کے بعد اٹھنے کے لیے کسی سہارے کا استعمال کرتے ہیں یا نہیں۔ماہرین کے مطابق جب ہم زمین پر آلتی پالتی مار کر بیٹھتے ہیں تو ہماری کمر، کولہوں اور گھٹنوں متحرک رہتے ہیں اور مسلز مکمل طور پر خود کار طریقے سے کام کرتے ہیں جبکہ کرسیوں پر بیٹھنے سے جسم پر دبا ئوبڑھتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق یوں تو زمین پر جس طرح چاہیں بیٹھیں یہ صحت کے لیے مفید ہے اور اس عادت کو اپنی روز مرہ زندگی میں شامل کرلینا چاہیے لیکن ماہرین نے زمین پر ٹانگ کے اوپر ٹانگ کر رکھ کر یا آلتی پالتی مار کر بیٹھنے کے انداز کو بہترین قرار دیا ہے۔ماہرین کے مطابق اگر کسی کو زمین پر بیٹھنے میں دشواری کا سامنا ہو تو وہ صوفے پر بھی آلتی پالتی مار کر بیٹھ سکتا ہے، اس طرح بیٹھنے سے بھی جسم کو فائدہ ہوسکتا ہے لیکن نیچے بیٹھنے اٹھنے سے جسم مضبوط ہوتا ہے اور گرنے کا خطرات کم جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ ضروری نہیں کہ پورا دن زمین پر بیٹھ کر گزارا جائے، درحقیقت روزانہ 30 منٹ یا اس سے زائد وقت تک اس انداز سے بیٹھنا ہی کافی ہے۔ تاہم ہر ایک یا 2 گھنٹے بعد اٹھ کر کچھ دیر چہل قدمی کرنا ضروری ہے تاکہ مختلف طبی مسائل کا خطرہ کم ہو سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button