صحت

اینٹی بائیوٹیکس ادویات کے انفیکشن سے2050تک 3 کروڑ افراد لقمہ اجل بنیں گے

نیا 2030تک اینٹی مائکروبیل مزاحمت سے اموات کو کم کرنے کے ہدف میں ناکام ہو چکی

لاہور(ہیلتھ ڈیسک)ایک عالمی تجزیے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اینٹی بائیوٹیکس ادویات سے مزاحم بیکٹیریا یا وائرس کی وجہ سے 2050 تک 39 ملین سے زیادہ لوگ انفیکشن سے مر جائیں گے۔دی لانسیٹ میں رواں ماہ شائع ہونے والی رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ 1990 سے 2021 کے درمیان ہر سال 10 لاکھ سے زائد افراد ادویات کے خلاف مزاحمت کرنے والے انفیکشن سے ہلاک ہوئے اور یہ تعداد 2050 تک بڑھ کر تقریبا 20 لاکھ مزید پہنچ سکتی ہے۔

رپورٹ کا تخمینہ ہے کہ 2025 اور 2050 کے درمیان مناسب اینٹی بائیوٹکس تک وسیع رسائی اور انفیکشن کے بہتر علاج کے ساتھ آبادی کے ایک طبقے کو بچایا جاسکتا ہے۔کیلیفورنیا یونیورسٹی میں محقق جوزف لیونارڈ کہتے ہیں کہ مزاحم انفیکشنز کے مستقبل کے حوالے سے بہترین اقدامات کیلئے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ہم اس حوالے سے کہاں کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اس ہلاکتوں کے حوالے سے تعداد شاید اس سے کہیں زیادہ ہے جس کی یہاں اطلاع دی گئی ہے، خاص طور پر ان ممالک میں جہاں ڈیٹا میں خلا موجود ہے۔کیونکہ انہوں نے بتایا کہ دنیا 2030 تک اینٹی مائکروبیل مزاحمت کی وجہ سے ہونے والی اموات کو کم کرنے کے اقوام متحدہ کے ہدف کو پورا کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button