برین کینسر کا موبائل فون سے کیا رشتہ؟نئی تحقیق نے پردہ چاک کردیا
تحقیق میں ریڈیو فریکونسی کے اثرات کا جائزہ لیا ، یہ موبائل فون سمیت ٹیلی ویژن اور ریڈارمیں استعمال کی جاتی ہے
لاہور()عالمی ادارہ صحت کے تحت کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دماغ کے کینسر اور موبائل فون استعمال کرنے کے درمیان کوئی تعلق ظاہر نہیں ہوا۔اس تحقیق کے مطابق وائرلیس ٹیکنالوجی کے استعمال میں بے پناہ اضافے کے باوجود دماغ کے کینسر کے کیسز میں اسی تناسب سے اضافہ نہیں ہوا۔تحقیق میں دنیا بھر میں موبائل فونز کے استعمال اور دماغی کینسر کے ان کیسز پر نظر ڈالی گئی جو رپورٹ ہوئے تھے۔اس جائزے میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا گیا ہے جو وائرلیس فون پر طویل دورانیے کی کالز کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں تحقیق میں وہ لوگ بھی شامل کیے گئے جو 10 سال سے زیادہ عرصے سے مسلسل موبائل فون استعمال کر رہے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موبائل فون کے استعمال سے دماغ کے سرطان میں مبتلا ہونے کے ٹھوس شواہد نہیں ملے، اگرچہ دنیا بھر میں موبائل فون ٹیکنالوجی کے استعمال میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے لیکن برین کینسر کے واقعات میں موبائل فون کے پھیلائو کی شرح کے مطابق اضافہ نہیں ہوا۔
تحقیق کے شریک مصنف مارک ایل وڈ نے بتایا کہ تحقیق میں ریڈیو فریکونسی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا، یہ فریکونسی، موبائل فون سمیت ٹیلی وژن، ریڈار اور چھوٹے بچوں پر نظر رکھنے والے ڈیجیٹل آلات میں استعمال کی جاتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ مطالعاتی جائزوں میں پوچھے گئے اہم سوالوں کے جواب میں کسی بھی شخص نے کینسر کے خطرے میں اضافے کی نشاندہی نہیں کی۔
تحقیق میں ماہرین نے موبائل فونز کے استعمال، اس کی ٹیکنالوجی سمیت ریڈیو ویوز کو بھی انسانی صحت کے لیے محفوظ قرار دیا اور کہا کہ اس سے قبل موبائل فونز اور ریڈیو ویوز ٹیکنالوجی پر خدشات انتہائی کم ڈیٹا کی بنیاد پر ظاہر کیے گئے۔