صحت

جگر کو نقصان پہنچانے والی سب سے بڑی نشانیاں کونسی ہیں؟ تحقیق سامنے آگئی

جلد یا آنکھوں کا رنگ زرد ہو جانا، پیشاب کی رنگت گہری ہو جانا، ٹانگوں ، ٹخنوں یا پیٹ میں سوج، ذہنی الجھن اور معمولی رگڑ سے بھی خراش سب سے بڑی نشانیاں ہیں

برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) جگر ہمارے جسم کا سب سے بڑا اندرونی عضو ہے اور وہ متعدد افعال کو سرانجام دیتا ہے، جگر کو نقصان پہنچانے والی سب سے بڑی نشانیاں کونسی ہیں؟ تحقیق سامنے آگئی ۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق یہ بلڈ کلاٹنگ کو کنٹرول کرتا ہے، خون میں موجود زہریلے مواد کو خارج کرتا ہے، بائل نامی سیال کو بننے میں مدد فراہم کرتا ہے اور بھی متعدد اہم کام کرتا ہے مگر کسی بیماری یا طرز زندگی کی عادات کے نتیجے میں جگر کو نقصان پہنچتا ہے اور اس کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔ جگر کے امراض میں متعدد ایسی بیماریوں کو شامل کیا جاتا ہے جو جگر کے افعال کو متاثر کرتی ہیں۔ جگر پر چربی چڑھنا، ہیپاٹائٹس یا کینسر سمیت جگر کے امراض کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ کئی بار ان امراض کی علامات فوری سامنے آجاتی ہیں مگر ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا۔ ماہرین کے مطابق جگر کے امراض کی علامات کئی بار اس وقت سامنے آتی ہیں جب جگر کو کافی نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔ تو آپ کو کیسے علم ہوگا کہ جگر کو کسی مسئلے کا سامنا ہے؟ ایسی 5 عام ترین انتباہی علامات کے بارے میں جانیں جو اس بارے میں خبردار کرتی ہیں۔

جِلد یا آنکھوں کا رنگ زرد ہو جانا

جگر کو نقصان پہنچنے کی سب سے نمایاں نشانی آنکھوں کی سفیدی یا جِلد کی رنگت زرد ہو جانا ہے جس سے یرقان یا پیلیا بھی کہا جاتا ہے۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جسم میں خون کے سرخ خلیات کے ٹوٹنے کے عمل کے دوران bilirubin نامی جز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ ہمارا جگر bilirubin کو جسم سے خارج کرنے کا کام کرتا ہے مگر جب اس کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے تو یرقان کا سامنا ہوتا ہے اور جگر کے مسائل کا عندیہ ملتا ہے۔

پیشاب کی رنگت گہری ہو جانا

پیشاب کی رنگت گہری ہو جانا ویسے تو باعث تشویش نہیں ہوتا کیونکہ عموما اس سے علم ہوتا ہے کہ آپ کے جسم کو پانی کی کمی کا سامنا ہے مگر جگر کے امراض کے شکار افراد میں یہ بہت عام علامت ہے اور پیشاب کی رنگت گہرے نارنجی یا بھورے رنگ کی ہو جاتی ہے۔ خاص طور پر اگر مناسب مقدار میں پانی پیتے ہیں اور پھر بھی پیشاب کی رنگت گہری ہوتی ہے تو یہ کسی مسئلے کا انتباہ ہو سکتا ہے۔

ٹانگوں، ٹخنوں یا پیٹ میں سوجن

ٹانگوں اور پیروں کی سوجن سے بھی جگر میں کسی گڑبڑ کا اشارہ ملتا ہے۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جگر میں خون کی روانی سست ہو جاتی ہے اور اس تک خون پہنچانے والی شریان پر دبا بڑھ جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ٹانگوں اور پیٹ میں سیال جمع ہونے لگتا ہے اور ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جگر خون کے لیے درکار مخصوص پروٹینز کم مقدار میں بنانے لگتا ہے۔

ذہنی الجھن

باتوں کو بھول جانا باعث تشویش نہیں مگر ذہنی حالت میں اچانک آنے والی تبدیلیوں کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ جگر میں مسائل کی نشانی بھی ہو سکتی ہے اور دیگر متعدد امراض کی علامت بھی، اگر آپ کو اچانک ذہنی الجھن کا سامنا ہو رہا ہے تو ڈاکٹروں سے رجوع کریں۔ ماہرین کے مطابق جگر کے امراض کا سامنا کرنے والے فرد کی ذہنی حالت میں تبدیلیاں آتی ہیں جیسے الجھن یا غنودگی کا سامنا ہوتا ہے۔

معمولی رگڑ سے بھی خراش

جن افراد کے جگر کو نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے ان کے جسم میں خراشیں بہت آسانی سے نمودار ہو جاتی ہیں یا چوٹ لگنے پر خون بہنے لگتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جگر ایسے پروٹینز تیار کرتا ہے جو خون کو جمنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ جب جگر کے افعال متاثر ہوتے ہیں تو جریان خون کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button