صحت

شوگر سے چھٹکار ے کا آسان حل ‘ماہرین نے پپیتا اہم قرار دیدیا

سال 2030 تک شوگر دنیا کی 7ویں بڑی جان لیوا بیماری بن سکتی ہے ' سائنسدانوں نے کوششیں تیز کردیں

لاہور(ہیلتھ ڈیسک)ذیابیطس جسے عموما شوگر بھی کہتے ہیں ایسی بیماری ہے جس میں خون کے اندر شکر یعنی گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے، یہ ایک ایسا مرض بنتا جارہا ہے جو پوری دنیا میں ایک وبا کی طرح پھیل رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق شوگرکا مرض کچھ سالوں میں خطرناک ترین امراض کی فہرست میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او ) نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سال 2030 تک شوگر دنیا کی 7 ویں بڑی جان لیوا بیماری بن سکتی ہے جبکہ سائنسدان کوششوں میں لگے ہوئے ہیں کہ کس طرح اس کا علاج آسان سے آسان تر بنایا جا سکے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دوائوں اور صحت مند غذائوں کا استعمال کرتے ہوئے انسان اس بیماری سے چھٹکارا حاصل کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ پپیتا ایک ایسا پھل ہے جو کہ شوگر جیسی بیماری کو دور کرنے کے لیے بیحد مفید ہے کیونکہ اس میں جراثیم سے لڑنے کی خصوصیات ( antibacterial properties ) موجود ہیں۔

پپیتے میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہونے کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسیئڈنٹ اور وٹامن سی کی بھی خصوصیات پائی جاتی ہیں، جن کا کام انسانی جسم میں موجود خون میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول میں رکھنا ہے۔ اس کے علاوہ پپیتے میں شامل فائبر کی کثیر مقدار وجہ بنتا ہے شوگر میں کمی کی اور کولیسٹرول کے لیول کو کنڑول میں رکھتا ہے۔

ماہرین غذائیت، ڈاکٹر شلپا آروڑا کا کہنا ہے کہ شوگر کے بڑھ جانے کیساتھ ہی انسان میں کئی اور بیماریاںبھی جنم لے سکتی ہیں جن میں دل اور دماغی بیماریاں شامل ہیں، اسی لیے شوگر کو بڑھنے سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جانا نہایت ضروری ہے۔ لیکن خیال رہے پپیتے کا بہت زیادہ استعمال بھی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button