شیر خوار بچوں میں فیڈر کا استعمال دانتوں کے لیے نقصان دہ قرار
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شیر خواری کے دوران فیڈر استعمال کرنے والے بچوں کو بڑے ہو کر مسوڑوں کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے
لاہور(کھوج صحت) دنیا بھر میں بچوں کو فیڈر پلانے کا رواج عام ہے مگر ننھے پھولوں کے لیے کانچ یا پلاسٹک میں سے کونسی فیڈر بہتر رہے گی اس بات سے بہت کم لوگ واقف ہیں۔ پلاسٹک سے بنی فیڈرز ہر ماکیٹ میں باآسانی دستیاب ہیں، یہ جیب اور وزن میں ہلکی ہوتی ہیں جبکہ ان کے ٹوٹنے کا بھی کوئی ڈر نہیں ہوتا۔ پلاسٹک کی فیڈرز ہلکی ہونے کے سبب بچہ بھی انہیں باآسانی پکڑ لیتے ہیں۔
فیڈرزکی صفائی کےلیےلازمی ہےکہ یا توانہیں ابال لیا جائےیا پھرانہیں جراثم کُش بنانے کےلیے ’اسٹریلائز‘ کرلیا جائے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ پلاسٹک فیڈرزمیں متعدد اقسام کےجراثیم پائےجاتےہیں جوکہ ابال لینےپربھی جان نہیں چھوڑتے،فیڈر کی پلاسٹک BPA Free ہونے کےباوجود اس میں سےپلاسٹک کےذرات کا بچوں میں منتقل ہونےکا خدشہ رہتا ہے۔
کانچ سےبنی فیڈرزوزن اورجیب پربھاری ہوتی ہیں، شیشےکی فیڈرزکا ملنا پلاسٹک فیڈرز کےمقابلےمیں زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ یہ گرنے پر ٹوٹ بھی سکتی ہیں مگر ان میں پلاسٹک کے مقابلے میں جراثیم بہت کم پائےجاتےہیں۔ شیشےکی فیڈرز پلاسٹک کے مقابلے میں زیادہ درجۂ حرارت برداشت کرسکتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کی صفائی بہتر طریقے سے کی جا سکتی ہے۔ شیشےکی فیڈرز میں بیکٹریاز اور وائرس کم حملہ آور ہوتے ہیں۔
جرمن ماہرینِ صحت نے شیر خوار بچوں میں فیڈر کا استعمال دانتوں کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ جرمن سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شیر خواری کے دوران فیڈر استعمال کرنے والے بچوں کو بڑے ہو کر مسوڑوں کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کو مستقل بنیادوں پر فیڈر کے ساتھ دودھ پلانے میں احتیاط کرنا چاہیے، چاہے وہ پلاسٹک فیڈر ہو یا کانچ کی۔
ماہرین کے مطابق بچوں کو فیڈر میں چاہے چینی دودھ میں شامل کر کے پلائیں یا نہیں، پھر بھی اس کے استعمال سے بچوں کے دانت متاثر ہو سکتے ہیں۔ سائنسی جریدے کے مطابق بچوں میں فیڈرز کا استعمال ایسے عوارض پیدا کرتا ہے جو دانت کمزور کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔