صحت مند زندگی کیلئے ’لیور ڈیٹاکس‘ کی اہمیت کتنی ہے؟
ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ جگر کو صحت مند رکھنے کے لیے چند خصوصی غذاؤں کا انسانی ڈائیٹ میں شامل ہونا بے حد ضروری ہے
لاہور(کھوج صحت) نظامِ ہاضمہ میں مرکزی کردار ادا کرنےوالا عضو ’جگر‘انسانی جسم کا اہم ترین حصہ ہےلیکن اسے خاص اہمیت نہیں دی جاتی جس کی وجہ سےکئی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ جگر ہر وقت جسم کی صفائی ستھرائی پرمامور رہتا ہے اسی لیے جگر کو صاف ستھرا اور صحت مند رکھنا بے حد ضروری ہے۔
ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ جگر کو صحت مند رکھنے کے لیے چند خصوصی غذاؤں کا انسانی ڈائیٹ میں شامل ہونا بے حد ضروری ہے۔ درج ذیل تجویز کی گئی غذاؤں کے استعمال کے بعد آپ اپنے ’جگر‘ کو کبھی مشکل میں نہیں پائیں گے۔
چقندر
قدرت کا یہ تحفہ غذائیت اور ڈی ٹاکس اجزا ء سے مالا مال ہے، وٹامن سی کی وجہ سے بہترین اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کا حامل چقندر خون کو صاف کرتا ہے۔ اس میں موجود آئرن، فائبر، فولیٹ، بیٹیائن اور بیٹا سینن جگر کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ چقندر میں ایک فائبر پیکٹن بھی موجود ہوتا ہے جو جسم کی صفائی میں مدد کرتا ہے۔ یہ بائل ڈکٹ کی حفاظت میں مدد دیتا ہے جس سے ہاضمے کا عمل آسان ہوتا ہے۔
بیریز
بیریز ہر شکل اور رنگ جیسے کہ اسٹرابیری، بلیو بیری اور رس بیری جگر کو نقصان پہنچنے سے محفوظ رکھتی ہیں۔ بلڈ اسٹریم میں ریلیز ہونے والے انزائمز کی وجہ سے یہ اس کے خلیوں کو محفوظ اور میٹا بالزم کو تقویت پہنچا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ بیریز جگر پر چربی چڑھنے سے محفوظ رکھتی ہیں اور پورے نظام انہضام سے زہریلے مواد کو خارج کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
لہسن
یہ غذا جگر کو ڈی ٹاکس کرنے والی غذاؤں میں سب سے اہم ہے۔ ایک دن میں تازہ لہسن کا صرف ایک ٹکڑا جگر کے لیے معجزے کا کام کرتا ہے کیونکہ اس میں وافر مقدار میں سیلینیم ہوتا ہے جو انزائمز کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ زہریلے مواد کو خارج کر سکیں۔ اس میں ایلیسین مادہ بھی پایا جاتا ہے جو کہ کینسر سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔
لیموں
لیموں میں موجود وٹامن سی سے جگر کو قدرتی طور پر صاف رہنے میں مدد ملتی ہے۔ وٹامن سی جگر کو درکار انزائمز پیدا کرنے میں معاونت دیتا ہے جس سے جسم کو توانائی ملتی ہے اور نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
ہری سبزیاں
گوبھی اور ہرے پتوں والی سبزیاں جیسے کہ بروکلی میں وافر مقدار میں آئرن، وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں ایک جز گلوکو سینولیٹ (Glucosinolate) بھی ہوتا ہے جو جگر کو ڈی ٹاکس کرنے والے انزائمز پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے اور جگر کی اندر ہی اندر مرمت کرتا ہے۔ ہرے پتوں والی سبزیوں میں موجود کلوروفل بھی جگر کو ڈی ٹاکس کرنے میں مدد دیتا ہے۔
شکر قندی
شکر قندی میں بیٹاکروٹین کی موجودگی جسم میں اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات کاباعث بنتی ہے۔ دراصل بیٹاکروٹین جسم میں پہنچ کر وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے جو جگر کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ سپلیمنٹ لینے سے بہتر ہے کہ بیٹاکروٹین والی غذاؤں بشمول گوبھی اور کدو وغیرہ سے وٹامن اے کی ضرورت پوری کی جائے اور اپنے جگر کو درست رکھا جائے۔
سبز چائے
سبز چائے کے جہاں دیگر فوائد ہیں وہیں اس میں موجود پولی فینولز جگر کے لیے بہت مفید ہیں۔ کینسر، ہیپاٹائٹس جیسے امراض سے محفوظ رہنے میں مدد دیتے ہیں۔ ایک ریسرچ کے مطابق سبز چائے کے ایکسٹریکٹ سے جگر پر چڑھنے والی نقصان دہ چربی کا باعث بننے والے انزائمز کو دور رکھنے میں مدد ملتی ہے تاہم سبز چائے کے بہت زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہیے اور ایک دن میں دو یا تین کپ سے زیادہ اس کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
گاجر
گاجر بھی وٹامنز، منرلز غذائی فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس کا جوس پینے سے جگر میں ٹرائی گلیسرائڈز اور مونو ان سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈ کی سطح کم ہوتی ہے۔ گاجر کا استعمال جگر پر زہریلے مواد اور چربی چڑھنے سے ہونے والے نقصان سے محفوظ رہنے میں مدد دیتا ہے۔
پانی کا زیادہ استعمال
پانی کی کمی جسم میں مختلف مسائل کا باعث بنتی ہے۔ روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی کا استعمال جگر کی صفائی کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔
زیتون کا تیل
طبی سائنس نے دریافت کیا ہے کہ جو لوگ زیتون کے تیل کا استعمال کرتے ہیں ان میں جگر کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ زیتون کا تیل نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرتا ہے جبکہ انسولین کی حساسیت کو بڑھاتا ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈ
جنک فوڈ کا استعمال کم اور اومیگا تھری ایسڈز سے بھرپور غذاؤں کا زیادہ استعمال جگر کی صحت کے لیے ضروری ہے۔