صحت

صحت کا خیال’اب خلائوں میں ادویات سازی ہو گی

خلا میں مضبوط، پھیلے ہوئے اور جزوی طور پر خودکار بائیو پروسیسنگ انفرا اسٹرکچر درکار ہو گا

لاہور(ہیلتھ ڈیسک)برطانوی خلائی ایجنسی نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے اندر ادویات بنانے کی آزمائش کے لیے نئی ٹیکنالوجیز وضع کرنے کے حوالے سے BiologIC ٹیکنالوجیز کے ساتھ اشتراک کر لیا۔BiologICکے مطابق خلا کے سخت ماحول میں مضبوط، پھیلے ہوئے اور جزوی طور پر خودکار بائیو پروسیسنگ انفرا اسٹرکچر کی ضرورت ہے۔کمپنی کا کہنا تھا کہ اس نے مائیکرو گریویٹی میں کام کرنے والا ایک درست بائیوپروسیسنگ پلیٹ فارم بنایا ہے۔یو کے ایس اے اور BiologICایک ایسی ترتیب کے ساتھ بائیو پروسیسنگ پلیٹ فارم بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں جو زمین کے نچلے مدار اور خلائی ماحول کی مائیکرو گریویٹی میں کام کر سکے۔

خلائی بائیو مینوفیچرنگ دنیا بھر کے ممالک کے لیے ایک ضروری لائحہ عمل بن چکا ہے تاکہ خلا میں انسانی سرگرمیوں کو برقرار رکھا جا سکے اور اس کے لیے بائیو فارماسوٹیکل کمپنیاں مائیکرو گریویٹی ماحول کے تحت نئی تھراپیوٹک اقدار وضع کر رہی ہیں۔BiologIC خلا میں اپنی بائیو کمپیوٹر ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے تجربہ کرنے کا ارادہ رکتی ہے۔ بائیو کمپیوٹر مشینوں کی ایک نئی کیٹگری ہے جو کمپیوٹر چپس جیسے مائع بائیو پروسیسنگ چپس سے بنائی گئی ہیں۔جدید بائیو ٹیکنالوجی انٹرپرائزز فوری طور پر اس ٹیکنالوجی کو اپنانے رہے ہیں تاکہ خلیاتی، جینیاتی، اینٹی باڈی، اے ڈی سی، آر این اے-ایل این پی اور اسٹیم سیل تھراپی پر کام کیا جا سکے۔برطانوی خلائی ادارے کی جانب سے اس منصوبے میں 8 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button