صحت

والدین بچوں کو ذہنی مسائل میں الجھانے والی بحث سے اجتناب کریں

لاہور(ہیلتھ ڈیسک)بچوں کے لیے ایک محفوظ ماحول فرہم کرناہر والدین کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن بعض دفعہ وہ غافل ہو جاتے ہیں کہ کہ گھر میں ہونے والی گفتگو بچے کے ذہن پر کیا اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ایسے کئی ایشوز ہیں جنہیں بچوں کے سامنے ڈسکس کرنا ان کے معصوم ذہن کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہاں چند ایسے ہی خاندانی موضوعات کا ذکر کیا جارہا ہے، جنہیں بچوں کے سامنے کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

معاشی جدوجہد:
خاندانوں کے اندر دباو اور ٹینشن پیدا کرنے والے کئی عوامل ہوتے ہیں۔ ان معاشی معاملات کے متعلق گفتگو بچوں کے اندرخوف اور بے چینی کے جذبات لا سکتی ہے۔ بچے ان مالی پیچیدگیوں کو سمجھ نہیں پاتے ہیں اور فکرمند ہوجاتے ہیں۔ اس لیے بہتر ہے کہ والدین اپنے بچوں کو معاشی بحث کے ذریعے ایک تحفظ بھرا ماحول تخلیق کرنے پرتوجہ دیں۔وں کو یقین دلائیں کہ فکر اور پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے اور ایسے معاملات زندگی کا یک حصہ ہیں۔

ازدواجی معاملات:
ہر ریلیشن شپ میں اتار چڑھائو آتے رہتے ہیں لیکن بچوں کے سامنے ان کو زیر بحث لانا ان کے ذہن پر مضر اثرات مرتب کر سکتا ہے جس سے وہ عدم تحفظ کا شکار ہوجائیں گے اور ہو سکتا ہے کہ مستقبل میں اس کے اپنے ریلیشن پر اس کے اثرات پڑیں۔ والدین کو چاہیے کہ ایسے معاملات کو بچوں کی غیر موجودگی میں یا الگ کمرے میں ڈسکس کریں۔ خصوصا چھوٹے بچوں کو ان سے دور کھا جائے اس طرح ایک تحفظ بھرا ماحول تخلیق ہونے میں مدد ملے گی۔

صحت کے معاملات:
خواہ وہ الدین کی صحت کامعاملہ ہو یا کسی اور فیملی ممبر کا بچوں کے سامنے انہیں ڈسکس کرنا انہیں کنفیوژن میں مبتلا کر سکتا ہے۔ بچوں کو طبی تفصیلات سے دور رکھنا ضروری ہے، بجائے اس کے والدین کو چاہیے کہ وہ بچے کی عمر کی مناسبت سے اس پر غیر ضروری بوجھ نہ ڈالے۔

گپ شپ اور افواہ:
گپ شپ اور افواہ ناقابل یقین حدتک بچوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ بعض افراد کسی کی ذاتی انفارمیشن میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں ،جو آگے جاکر افواہ بن جاتی ہے اور جب لوگوں افواہوں کوپھیلانا شروع کردیتے ہیں تو، یہ خاندان کی ساکھ کو خراب کر سکتی ہیاور خاندانی جھگڑوں کا باعث بن سکتی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button