وہ کونسی عام عادت ہے جو آپ کے دماغ کو جلد بوڑھا بنا سکتی ہے؟ تحقیق سامنے آگئی
جن افراد کو درمیانی عمر کے آغاز پر نیند کے مسائل جیسے بے خوابی کا سامنا ہوتا ہے، ان میں دماغی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے: جنرل نیورو لوجی میں شائع تحقیق میں دریافت
برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) وہ کونسی عام عادت ہے جو انسان کے دماغ کو جلد بوڑھا بنا سکتی ہے؟ اس حوالے سے جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق نے سب کو چونکا کر رکھ دیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق جرنل نیورولوجی میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن افراد کو درمیانی عمر کے آغاز پر نیند کے مسائل جیسے بے خوابی کا سامنا ہوتا ہے، ان میں دماغی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ جی ہاں اگر آپ مناسب نیند کو یقینی نہیں بناتے تو اس کے نتیجے میں دماغی عمر کی رفتار میں اضافہ ہو جاتا ہے اور ذہنی افعال پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں 589 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان سے آغاز میں نیند سے متعلق سوالنامے بھروائے گئے۔ 5 سال بعد یہ عمل پھر دہرایا گیا اور پھر انہیں 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروپ ایسے افراد کا تھا جو اپنی نیند کو ناقص قرار دیتے تھے، دوسرا گروپ ان افراد پر مشتمل تھا جو اپنی نیند کو نہ تو اچھی قرار دیتے تھے اور نہ بری جبکہ تیسرا گروپ اچھی نیند کے مزے لینے والوں کا تھا۔ ان افراد کا دماغی اسکین 15 سال بعد کیا گیا اور دیکھا گیا کہ عمر کے ساتھ دماغ کس حد تک سکڑ گیا ہے جبکہ مشین لرننگ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہر فرد کی دماغی عمر کا تعین بھی کیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کا ناقص معیار، سونے میں مشکلات یا غنودگی طاری رہنے سے دماغی عمر میں اضافے کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔ تحقیق کے مطابق اگر کسی فرد کو 5 سال سے زائد عرصے تک نیند کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے تو اس کی دماغی عمر دیگر کے مقابلے میں اوسطا 1.6 سال سے 2.6 سال تک زیادہ ہوسکتی ہے۔ محققین نے بتایا کہ نتائج سے جوانی میں اچھی نیند کی اہمیت ثابت ہوتی ہے تاکہ دماغی صحت کو محفوظ رکھا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نیند کے ایک شیڈول کو برقرار رکھنے، ورزش، سونے سے کچھ دیر قبل کیفین کے استعمال سے گریز اور خود کو پرسکون رکھنے سے نیند کے مسائل سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے نئے ذرائع تلاش کیے جاسکیں اور یہ بھی معلوم ہوسکے کہ ناقص نیند سے طویل المعیاد بنیادوں پر دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں نیند کی کمی کو دماغ کے لیے تباہ کن قرار دیا گیا ہے۔ جنوری 2024 میں جرنل نیورولوجی میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ 30 یا 40 سال سے زائد عمر کے افراد کو اگر نیند کی کمی کا سامنا ہو تو یادداشت اور ذہنی افعال کے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح دیگر تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ اچھی نیند سے دماغی صحت کو بہتر رکھنے میں مدد ملتی ہے۔