صحت

چہل قدمی جسم میں کونسے درد کے چھٹکارہ کی نوید ہے؟

پیدل چلنے کے دوران نہ صرف ٹانگیں اور کمر تک کا جسم کا نچلا حصہ متحرک رہتا ہے بلکہ اس سے جسم کے نچلے حصے کے مسلز بھی متحرک رہتے ہیں

لاہور(ہیلتھ ڈیسک)بلاشبہ پیدل چلنے کو وزن کم کرنے میں مدد گار اورمتعدد طبی مسائل کے حل کا ذریعہ سمجھا جاتاہے، تاہم تازہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ پیدل گھومنے والے افراد میں کمر درد کا خاتمہ بھی ممکن ہی نہیں بلکہ یقینی ہے۔طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق پیدل چلنے یا چہل قدمی کرنے سے اگرچہ وزن کم نہ بھی ہو تو بھی اس سے کمر درد کم ہوسکتا ہے۔ماہرین کے مطابق پیدل چلنے کے دوران نہ صرف ٹانگیں اور کمر تک کا جسم کا نچلا حصہ متحرک رہتا ہے بلکہ اس سے جسم کے نچلے حصے کے مسلز بھی متحرک رہتے ہیں، جس سے کمر درد میں کمی ہوتی ہے۔ماہرین کے مطابق کمر درد سمیت ٹانگوں کا درد عام حالت ہے، جس سے دنیا بھر میں ادھیڑ اور زائد العمر لاکھوں افراد متاثر ہوتے ہیں اور وہ درد کو کم کرنے کے لیے درد کشا ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ درد کش ادویات کے استعمال سے اگرچہ کمر درد سمیت جسم کے دیگر حصوں میں ہونے والے درد سے کچھ وقت کے لیے راحت ملتی ہے، تاہم ادویات سے درد مکمل طور پر ختم نہیں ہوتا۔ماہرین نے بتایا کہ پیدل گھومنے سے کمر درد کے نہ صرف کم ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں بلکہ اس کے خاتمے کے امکانات بھی نمایاں طور پر بڑھ جاتے ہیں۔ماہرین کا کہنا تھا کہ کمر درد کا شمار ایسی پیچیدگیوں میں ہوتا جنہیں ادویات کے بجائے احتیاط سے ختم کیا جا سکتا ہے اور اسے ختم کرنے کا احتیاط زیادہ سے زیادہ پیدل چلنا ہے۔ساتھ ہی ماہرین نے کہا کہ پیدل چلنے سے نہ صرف وزن کم ہوتا ہے بلکہ اس سے جسم بھی متحرک رہتا ہے، جس سے صحت کے متعدد فوائد ہوسکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button