صحت

ڈاکٹر نمونیا کے معاملے میں اکثر غلط تشخیص کرتے ہیں:نئی تحقیق

آدھے سے زیادہ وقت میں مریض کے ہسپتال میں داخل ہونے کے بعد نمونیا کی تشخیص میں تغیر آجاتا ہے

لاہور(ہیلتھ ڈیسک) ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اکثر اسپتال نمونیا کی غلط تشخیص کربیٹھتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین نے پایا کہ اکثر اسپتال نمونیا کی غلط تشخیص کر بیٹھتے ہیں جس کی وجہ سے مریض کا علاج بھی غلط ہوتا ہے اور ممکنہ طور پر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔محققین کی رپورٹ کے مطابق آدھے سے زیادہ وقت میں مریض کے اسپتال میں داخل ہونے کے بعد نمونیا کی تشخیص میں تغیر آجاتا ہے۔

تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ یا تو یہ ہوتا ہے کہ ابتدائی طور پر نمونیا کی تشخیص کرنے والا کسی اور چیز سے بالآخر بیمار ہو جاتا ہے یا جب مریض اسپتال میں داخل ہوتا ہے تو نمونیا کی فوری تشخیص نہیں کی جاتی۔یونیورسٹی آف یوٹاہ ہیلتھ میں پلمونری اور کریٹیکل نگہداشت کی ماہر ڈاکٹر باربرا جونز نے کہا کہ نمونیا ایک واضح بیماری کی طرح لگ سکتا ہے لیکن حقیقت میں یہ دیگر حالتوں سے بھی کافی مشابہہ ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹر غلطی کرجاتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button