ڈپریشن کم کرنیوالی دوائیں وزن بھی بڑھاتی ہیں’ نئی تحقیق
اینٹی ڈپریسنٹس استعمال کرنیوالوںکا محققین نے 6، 12 اور 24 ماہ کے استعمال کے بعد وزن کا تجزیہ کیا
لاہور(ہیلتھ ڈیسک)اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کا استعمال دنیا بھر میں عام ہے لیکن حالیہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ بعض اینٹی ڈپریسنٹس وزن میں اضافے کے امکانات سے منسلک ہوتے ہیں، دوسروں کے مقابلے میں۔یہ نیا مطالعہ ان لوگوں کے لیے آگاہی فراہم کرتا ہے جو اینٹی ڈپریسنٹس لینا چاہتے ہیں لیکن ذیابیطس جیسی طبی حالت کی وجہ سے اپنے وزن کو کنٹرول کرنے کے بارے میں فکرمند ہیں۔تجزیے میں 18 سے 80 سال کی عمر کے 180,000 سے زیادہ لوگوں کے صحت کے ریکارڈ شامل تھے۔ یہ لوگ پہلی بار اینٹی ڈپریسنٹس استعمال کرنے والے تھے اور محققین نے دوائیوں کے 6، 12 اور 24 ماہ کے استعمال کے بعد وزن میں ہونے والی تبدیلیوں کا تجزیہ کیا۔
آٹھ دوائیوں کا جائزہ لیا گیا، جن کو سیلیکسا، سائمبلٹا، ایفیکسر، لیکساپرو، پیکسل، پروزاک، ویلبوٹرین اور زولوفٹ کے برانڈ ناموں سے جانا جاتا ہے۔ وہ لوگ جو ویلبوٹرین لے رہے تھے ان کا وزن بڑھنے کا امکان کم سے کم تھا۔ ویل بٹرین استعمال کرنے والوں کا وزن بڑھنے کا امکان تقریبا 15 فیصد کم تھا، ان لوگوں کے مقابلے میں جو زولوفٹ کا استعمال کرتے ہیں، جو کہ سب سے زیادہ تجویز کردہ اینٹی ڈپریسنٹ ہے۔دوسری طرف، جن لوگوں نے Celexa، Cymbalta، Effexor، Lexapro، یا Paxil لیا ان کا وزن اوسطا زیادہ ہوا، ان لوگوں کے مقابلے میں جنہوں نے Zoloft لیا تھا۔ Cymbalta، Lexapro، یا Paxil لینے سے وزن بڑھنے کے 10% سے 15% زیادہ خطرہ تھا۔