میانمار:فوجی بغاوت کےخلاف ہڑتال،ہلاکتیں 500 سےتجاوزکرگئیں
سیکیورٹی فورسزکی فائرنگ کےباعث ہلاکتوں کی تعداد 500 سےتجاوزکر گئی
میانمارمیں فوجی بغاوت کےخلاف جاری احتجاج اورمظاہرین پرسیکیورٹی فورسزکی فائرنگ کےباعث ہلاکتوں کی تعداد 500 سےتجاوزکر گئی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کےمطابق میانمارمیں فوجی بغاوت کےخلاف جاری احتجاج اورمظاہرین پرسیکیورٹی فورسزکی فائرنگ کے نتیجےمیں 2 مہینےکےدوران ہلاک افراد کی تعداد 500 سےتجاوزکرچکی ہے،نجی تنظیم نےخبردارکرتےہوئےکہا ہےکہ اب تک 510 افراد ہلاک ہوچکےہیں جب کہ مظاہروں میں مارے گئےافراد کی صحیح تعداد اس سےکہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب فوجی بغاوت اور ہلاکتوں کے خلاف مظاہرین نے گزشتہ رات سول نافرمانی مہم شروع کرنے اعلان کرتے ہوئے شہر کی اہم سڑکوں پر کچرا پھینک کر راستہ بلاک کردیا جب کہ موم بتیاں جلاکر ہلاک افراد کے لیے دعا بھی کی گئی۔
میانمار کی فوجی قیادت پر مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال روکنے کے لیے شدید دباؤ ہے، اقوام متحدہ نے میانمار کے ساتھ جمہوری حکومت کی بحالی تک تجارتی ڈیل ختم کردی جب کہ امریکا، کینیڈا اور برطانیہ سمیت یورپی یونین نے میانمار کے فوجی جنرلز پر پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔
واضح رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور حکمراں آن سانگ سوچی کو حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد سے ملک گیر پُرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔