انٹرنیشنل

چین کی دوٹوک وارننگ نے بھارت کو حکمت عملی بدلنے پر مجبور کر دیا

خطے میں تیزی سے بدلتی ہوئی جغرافیائی صورت حال نے بھارت کو سفارتی اور عسکری سطح پر شدید دبا ؤمیں مبتلا کر دیا ہے

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) خطے میں تیزی سے بدلتی ہوئی جغرافیائی صورت حال نے بھارت کو سفارتی اور عسکری سطح پر شدید دبا ؤمیں مبتلا کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت نے حالیہ دنوں میں چین سے بیک ڈور رابطے کرتے ہوئے یہ درخواست کی کہ اگر کسی ممکنہ جنگ کی صورت میں حالات بگڑتے ہیں تو چین غیر جانبدار رہے یا کم از کم بھارت کی پوزیشن کی حمایت کرے۔ تاہم چین نے بھارت کو صاف الفاظ میں آگاہ کر دیا کہ اگر خطے میں کسی قسم کی جنگ چھڑتی ہے تو وہ ہر صورت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

چین کے اس واضح پیغام نے بھارتی پالیسی ساز اداروں میں کھلبلی مچا دی ہے اور بھارتی عسکری قیادت کو اپنی دفاعی حکمت عملی پر نظرِ ثانی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارت کو اب دو محاذوں پر جنگ کے خطرے کا سامنا ہے ایک طرف پاکستان، جو ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے، اور دوسری طرف چین، جو دنیا کی دوسری بڑی عسکری طاقت بن چکا ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے لیے یہ پیش رفت ایک بڑی سفارتی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔ چین کی غیر مشروط حمایت نہ صرف خطے میں پاکستان کی پوزیشن کو مستحکم کرتی ہے بلکہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن کر ابھرتی ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں چین اور بھارت کے تعلقات لداخ اور اروناچل پردیش کے سرحدی تنازعات کی وجہ سے پہلے ہی کشیدہ ہیں۔ ایسے میں چین کا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا بھارت کے لیے ایک بڑاچیلنج ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button