بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین کو لینے کے دینے پڑ گئے
ضلعی انتظامیہ نے بچوں کو پولیو پلانے سے انکاری والدین کے شناختی کارڈ اور موبائل سمیں بلاک کرنے پر غور شروع کردیا
حیدر آباد(کھوج نیوز) بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین کو لینے کے دینے پڑ گئے ہیں کیونکہ ضلعی انتظامیہ نے ایسا اعلان کر دیا ہے جس کے بعد کوئی بھی اپنے بچے کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار نہیں کر یگا۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر حیدرآباد ذین العابدین میمن نے کہا کہ پولیو پلانے سے انکاری والدین کے شناختی کارڈ اور موبائل سمیں بلاک کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ ڈی سی حیدرآباد کا کہنا تھا کہ انکاری والدین کے باعث پولیو وائرس نے حیدرآباد کو مستقل ٹھکانہ بنالیا ہے، انسداد پولیو مہم کے دوران سختی کرنے پر انکاری والدین بچوں کو رشتہ داروں کے گھر منتقل کردیتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ بچی نے پولیو سے بچا کے قطرے پی رکھے تھے اس لیے وائرس زیادہ اثر انداز نہیں ہوا۔ ذین العابدین میمن نے کہا کہ پولیو سے بچا کے قطرے پلانے سے بچوں میں کوئی بیماری نہیں آتی بلکہ پولیو ویکسین پلا کر بچوں کو زندگی بھر کی معذوری سے بچایا جاسکتا ہے۔ حیدرآباد میں کمسن بچی میں پولیو کی تصدیق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ لیاقت کالونی کے علاقے میں 29ماہ کی بچی میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غذائی قلت کے باعث پولیو وائرس نے بچی کی ٹانگیں ضرور متاثر کی ہیں لیکن مکمل مفلوج نہیں ہوئی، قوی امکان ہے کہ غذائی قلت دور کرکے بچی کو دوبارہ چلنے پھرنے کے قابل بنایا جاسکے۔