ٹوبہ ٹیک سنگھ واقعہ، لڑکی کی ڈی این اے رپورٹ نے سب کو چونکا کر رکھ دیا
ماریہ سے زیادتی نہیں کی گئی، باپ اور بھائی کو ماریہ کے کردار پر شک تھا جس پر اس کا گلا دبا کر قتل کردیا گیا: ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ عبادت نثار کا بیان
ٹوبہ ٹیک سنگھ(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹوبہ ٹیک سنگھ میں باپ اور بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی لڑکی ماریہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ پولیس کو موصول ہو گئی جس نے سب کو چونکا کر رکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ عبادت نثار نے ڈی این اے رپورٹ کے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ ماریہ سے زیادتی نہیں کی گئی، باپ اور بھائی کو ماریہ کے کردار پر شک تھا جس پر اس کا گلا دبا کر قتل کردیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو کی فارنزک رپورٹ میں ویڈیو اور آواز اصلی ہے، تفتیش مکمل ہو چکی، جلد چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 30 مارچ کو قتل کی لرزہ خیز واردات سامنے آئی تھی جس میں لڑکی کو بھائی اور باپ نے دیگر گھر والوں کے سامنے گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔ تھانہ صدر ٹوبہ پولیس نے قتل کی وحشیانہ واردات کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق واقعہ 17 اور 18 مارچ کی درمیانی شب پیش آیا تھا، ملزمان نے واردات کے بعد لڑکی کی خاموشی سے تدفین کر دی تھی۔ پولیس نے تحقیقات کے لیے قبر کشائی کر کے لاش سے ڈی این اے کے نمونے حاصل کیے تھے، پولیس نے مقتولہ کی ویڈیو بنانے والے بھائی شہباز اور اس کی بیوی سمیرا کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔ پولیس کے مطابق شہباز نے ویڈیو بنا کر خود کو بیگناہ ثابت کرنے کی کوشش کی، لیکن تفتیش میں اعترافِ جرم کر لیا تھا، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے قتل کیس کو ہائی پروفائل قرار دیا تھا۔ دوران تفتیش 22 سالہ مقتولہ ماریہ کے بھائی شہباز اور بھابھی نے پولیس کو بتایا تھا کہ ہمیں ماریہ نے اپنے ساتھ زیادتی کا بتایا تھا۔
بھائی شہباز کا کہنا تھا کہ افطاری کے بعد جب بہن نے مجھ سے شکایت کی تو میں نے اپنے والد اور بھائی سے بات کی لیکن جب میں باہر آیا تو والد اور بھائی نے میری آنکھوں کے سامنے بہن کو قتل کر دیا۔ شہباز نے کہا کہ ماریہ کو بچانے آیا تو بھائی اور والد نے میری بیٹیوں کو مارنے کی دھمکی دی جس کی وجہ سے مزاحمت نہیں کر سکا لیکن میں نے فون کال کے بہانے بہن کے قتل کی ویڈیو بنا لی تھی۔ بھابھی نے کہا کہ جب ہم نے ماریہ سے ملاقات کی تو اس کے ہاتھ پاؤں باندھے ہوئے تھے۔