پاکستان

آئینی ترمیم لانےکا معاملہ،نوازشریف وفاقی وزراء اور حکومت سےکیوں ناراض ہوئے؟وجوہات سامنےآگئیں

نوازشریف نےاسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں سمیت بعض حکام سےبھی ملاقاتیں کیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ان ملاقاتوں میں نوازشریف کو آئینی ترامیم کا مکمل مسودہ دکھانے کے بجائے بعض حصوں کے حوالے سے بتایا گیا

اسلام آباد(کھوج نیوز)آئینی ترمیم لانےکا معاملہ،نوازشریف وفاقی وزراء اور حکومت سےکیوں ناراض ہوئے؟وجوہات سامنےآگئیں۔رپورٹ کے مطابق حکومت کے لئے آئینی ترمیم لانے کا معاملہ ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے اس کے ساتھ ہی  آئینی ترامیم کا معاملہ ایک اہم ترین مسئلہ بن چکا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی اس حوالے سے مصروف دکھائی دے رہے ہیں اور حکومت بار بار یہ دعویٰ کررہی ہے کہ اس کے پاس آئینی ترامیم کو منظور کروانے کے لیے مطلوبہ اکثریت موجود ہے مگر اس کے باوجود ہفتے اور اتوار کو طے شدہ شیڈول کے باوجود یہ کام نہیں ہوسکا ہے۔

مسلم لیگ ن کے پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی صدر نواز شریف کو یہ یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ تمام معاملات قابو میں ہیں اور آئینی ترامیم کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت مل جائے گئی جبکہ مولانا فضل الرحمان بھی آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے رضامند ہیں۔ یہ بات نوازشریف کو 12 ستمبر بروز جمعرات کو اس وقت بتائی گئی تھی جب نوازشریف،مریم نوازاورمریم اورنگزیب کےہمراہ لاہورسےاسلام آباد پہنچےتھے۔

اپنے اس دورے میں نوازشریف نےاسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں سمیت بعض حکام سےبھی ملاقاتیں کیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ان ملاقاتوں میں نوازشریف کو آئینی ترامیم کا مکمل مسودہ دکھانے کے بجائے بعض حصوں کے حوالے سے بتایا گیا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ وہ آئینی مسودے میں شامل 40 سے زائد شقوں سے لاعلم تھے اور جمعرات کو نواز شریف سب اچھا ہے کی رپورٹ ملنے کے بعد رات کو واپس لاہور روانہ ہوگئے تھے۔

نواز شریف کو بعد ازاں جب بتایا گیا کہ آئینی ترامیم اتوار کو پیش کی جائے گئی اور منظور کروا لی جائے گی تو انہیں ساتھ ہی یہ خبر بھی ملی کہ حمزہ شہباز فیملی کے ہمراہ دوحہ گئے ہوئے ہیں لیکن شہباز شریف نے انہیں اچانک واپس پاکستان بلا لیا تھا۔ حمزہ شہباز ہفتے کی رات دوحہ سے پاکستان پہنچ گئے تھے جبکہ اتوار کے روز وہ اسلام آباد میں تھے۔

نواز شریف بھی اتوار کو لاہور سے اسلام آباد پہنچے تو انہیں پتا چلا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے نمبر پورے نہیں ہیں اور مولانا فضل الرحمان بھی اس حوالے سے حکومت کا ساتھ دینے کے لیے راضی نہیں ہیں جس کے بعد نواز شریف خود مولانا فضل الرحمان کے پاس گئے۔ لیکن مولانا فضل الرحمان نے مسودے کی کاپی کے حوالے سے پوچھا اور بتایا کہ بہت سی ایسی شقیں ہیں جو ہمیں منظور نہیں ہیں، جس پر نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا کہ آپ کو مسودہ نہیں دکھایا گیا؟

مولانا فضل فضل الرحمان نے جواب میں کہا کہ ابھی تک مجھے کوئی کاپی فراہم نہیں کی گئی جس کے بعد نواز شریف وہاں سے واپس چلے گئے اور وزیراعظم شہباز شریف سمیت پارٹی رہنماوں سے ناراضگی کا اظہار کیا کہ جمعرات کو مجھے رپورٹ کیا گیا کہ سب کچھ ٹھیک ہے لیکن صورتحال یہ ہے کہ کچھ بھی مینج نہیں ہے اور پھر نواز شریف ناراض ہوکر رات کو ہی واپس لاہور پہنچ گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ حمزہ شہبازشریف بھی واپس لاہور آگئے ہیں اور کل 12 ربیع الاول کے موقعے پر جاتی عمرا میں میلادِ مصطفی ﷺ کی محفل کا انعقاد کیا جائے گا جس کی تیاریاں نواز شریف خود کروا رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button