آئی ایس پی آرکی الیکشن میں مداخلت،سلیم صافی نے خدشہ ظاہرکردیا
اخبار میں اپنے بلاگ میں لکھتے ہیں کہ لیول پلینگ فیلڈ کیلئے سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر آزاد اور خودمختار ہو۔

اسلام آباد(ویب ڈیسک) معروف تجزیہ کار اور صحافی سلیم صافی ایک مقامی اخبار میں اپنے بلاگ میں لکھتے ہیں کہ لیول پلینگ فیلڈ کیلئے سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر آزاد اور خودمختار ہو۔ فوج، خفیہ ایجنسیوں، پولیس اور انتظامیہ کا الیکشن میں کسی پارٹی کی طرف جھکائو نہ ہو۔ ان سب پر الیکشن کمیشن بالادست ہو۔ میڈیا مکمل طور پر آزاد ہو۔ ایسا نہ ہوکہ عسکری ادارے میڈیا کے بازو مروڑکر اسے 2018 کی طرح ایک پارٹی کے حق میں اور دوسری کے خلاف استعمال کریں اور آئی ایس پی آر کی مداخلت اس حد تک ہو کہ الیکشن کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر ایک پارٹی کی جیت پر ٹویٹ جاری کرے کہ’’وتعزمن تشا و تذل من تشا‘‘۔
لیول پلینگ فیلڈ کیلئے لازمی ہے کہ الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری اور اس سے بڑھ کر عدلیہ کی آزادی کے ساتھ ساتھ میڈیا کو بھی مکمل آزادی ہو۔ پیسے کا استعمال نہ ہو۔ دولت یا بندوق کے زور پر کسی کو کسی کے حق میں یا خلاف ووٹ ڈالنے پر مجبور نہ کیا جائے ۔ مذہبی کارڈ کا استعمال نہ ہو۔ ہر ووٹر کو آزادی کے ساتھ اپنے من پسند امیدوار کے حق میں ووٹ استعمال کرنے کی آزادی ہو۔ پھر پولنگ والے دن ہر ووٹر کو پولنگ اسٹیشن تک بلاخوف جانے اور ووٹ استعمال کرنے کی آزادی ہو اور ایسا بھی نہ ہو کہ 2018کے نام نہاد انتخابات کی طرح پولنگ ایجنٹوں کو بندوق کے زور پر باہر نکال کر من پسند پارٹی کے حق میں ٹھپے لگائے جائیں۔ گویا بااختیار اور آزاد الیکشن کمیشن کے تحت صاف ، شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کو یقینی بنا کر ہی ایسے انتخابات کرائے جاسکتے ہیں کہ جن میں سب کو لیول پلینگ فیلڈ مل سکے ۔لیکن کیا ایسا ممکن ہے؟