پاکستان

آرمی چیف کا ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کا اعلان

جنرل عاصم منیر نےکہا ہےکہ پچھلےچند سالوں سےبیرونی طاقتوں کی سرپرستی میں ڈیجیٹل دہشت گردی کی کوشش کی جارہی ہے جس کا مقصد قوم میں نفاق اور مایوسی پھیلانا ہے

راولپنڈی(کھوج نیوز)آرمی چیف کا ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کا اعلان سامنےآگیا،رپورٹ کے مطابق پاک کےسربراہ اورآرمی چیف جنرل عاصم منیر نےکہا ہےکہ پچھلےچند سالوں سےبیرونی طاقتوں کی سرپرستی میں ڈیجیٹل دہشت گردی کی کوشش کی جارہی ہے جس کا مقصد قوم میں نفاق اور مایوسی پھیلانا ہے جبکہ قرآن میں حکم ہے کہ کسی بھی خبر کی تحقیق کرلیا کرو تاکہ پھر اپنے کیے پرپچھتاوانہ ہو ۔آئین آزادی اظہار کی ضرور اجازت دیتا ہے، مگر آئین پاکستان نے اسکی واضح حد بندی بھی کر رکھی ہے‘عوام اور فوج کے درمیان دراڑ ڈالنے اور دوریاں پیدا کرنے کی کوشش کرنے والوں کو مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا کیونکہ عوام اور فوج ایک ہیں۔

 جنرل عاصم منیر کا کہناتھاکہ ہمارے پختون بھائیوں نے جرات، ایثار اور قربانیوں کی جو لا زوال داستان رقم کی ہے، اِس پر پوری قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے اور آپ کی مرہونِ احسان ہے۔ خیبر پختونخوا میں بالخصوص فتنہ الخوارج کی ریاست اور شریعت مخالف کارروائیوں کی وجہ سے دہشت گردی کے فتنہ نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، اِسی فتنے کے بارے میں کہا تھا کہ “اگر تم شریعت کو نہیں مانتے،آئین پاکستان کو نہیں مانتے تو ہم بھی تمہیں پاکستانی نہیں مانتے” ۔ آرمی چیف نے کہاکہ بلوچستان بہادراورحب الوطن لوگوں کا مسکن ہے لیکن چند عناصر اسے غیرمستحکم کرنے کے درپے ہیں‘ ان کو جان لینا چاہیے کہ پاکستان کو کمزور کرنے کی اجازت کبھی نہیں دی جائے گی ‘ پاک فوج ، حکومت پاکستان اور بلوچستان کے تعاون سے بلوچستان اور اِس کی غیور عوام کی سالمیت اور فلاح و بہبود کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کرتی رہے گی۔

آرمی چیف کا کہنا تھاکہ افغانستان ہمارا برادر ہمسایہ اسلامی ملک ہے، ہم افغانستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات رکھنے کے خواہاں ہیں۔پاکستان کا مستقبل روشن و تابناک ہے۔خطے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے عزائم سرگرم عمل ہیں‘خیبر پختونخوا میںدہشت گردی کی سرکوبی کیلئے برسرپیکار ہیں ‘ ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک ناصرف قائم رہنے بلکہ دنیائے عالم میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے لیے معرض وجود میں آیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے ارتقائی دور خاص طور پر ماضی قریب میں متعدد چیلنجز کا بخوبی مقابلہ کیا، کسی بھی مشکل نے ہمارے عزم اور ارادے کو کمزور نہیں کیا‘ہم من حیث القوم ہر مشکل کے بعد اور بھی زیادہ مضبوط قوم بن کر ابھرے جس میں قوم اور افواج کا باہمی اعتماد کلیدی رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button