خواجہ آصف کو پراسیس کی لاحق فکر یا……؟
اگر اسحاق ڈار کو نگران وزیر اعظم بنایا گیا تو پھر پورا پراسس متنازع ہو جائیگا' اسحاق ڈار کی نگران وزیراعظم بننے کی خواہش بے فضول ہے: خواجہ آصف
اسلام آباد(اپنے رپورٹر سے، مانیٹرنگ ڈیسک) اسحاق ڈار کو نگران وزیراعظم بنایا گیا تو کیا ہوگا؟ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء و وزیر دفاع خواجہ آصف نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ نگران وزیر اعظم کے نام سے متعلق فی الحال کوئی مشاورت ہوئی ہے نا کوئی قدم اٹھایا گیا ہے۔ تاہم امید ہے کہ چند روز میں اس سلسلے میں کوئی فیصلہ ہو جائے گا۔ اسحاق ڈار کے نگران وزیر اعظم بننے کے بارے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پارٹی جو چاہے گی وہی ہو گا، وہ میرے دوست ہیں، ہماری لیڈر شپ میں وہ انتہائی اہم ہیں، لیکن میری ذاتی رائے ہے کہ اگر ان کو نگران وزیراعظم بنایا گیا تو پھر سارے پراسس پر سوال اٹھے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ اسحاق ڈار کی نگران وزیر اعظم بننے کی کوئی خواہش ہے لیکن اگر پارٹی یہ چاہتی ہے تو شاہد میری ذاتی رائے کے مطابق ایسا کرنا اچھا نہ ہو۔ خواجہ آصف نے کہا کہ یہ میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ اگر مسلم لیگ ن ہی اپنا نگران وزیر اعظم لائے گی تو ہو سکتا ہے باقی پارٹیاں بھی اس پر اعتراض کریں، پھرعوام اوراپوزیشن کا اعتراض بھی سامنے آ سکتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میرے علم کے مطابق شاہد ہمارا قانون بھی اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ حکومتی سیٹ اپ سے مکمل وابستہ کسی عہدیدارکو نگران وزیراعظم کے لیے نامزد کیا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم بیورو کریٹ، ڈپلومیٹ یا جج بھی ہو سکتا ہے، لیکن میری ذاتی رائے کے مطابق کسی ایسے شخص کو اس عہدے کے لیے نامزد کیا جانا چاہیئے جس کا آئندہ سیاست کرنے کا ارادہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ابھی اس حکومت کو اقتدار میں رہنے کے لیے 15 دن باقی ہیں، ان 15 دنوں میں بہت سی چیزیں واضح ہو جائیں گی۔ نواز شریف کی وطن واپسی کے سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ابھی پاکستان میں ترازو کے پلڑے برابر نہیں ہوئے لیکن پھر بھی مجھے امید ہے کہ نواز شریف وطن واپس ضرور آئیں گے اور ملک کی باگ ڈور سنبھالیں گے۔