پاکستان

اسحاق ڈار کی سینیٹ میں جنرل (ر) فیض حمید کا نام لیے بغیر تنقید، بڑا مطالبہ کر دیا

قوم کو اعتماد میں لیے بغیر سینکڑوں دہشت گردوں کو چھوڑ دیا گیا، وہ کون تھا جو قوم کی تقدیر سے کھیلتا تھا، جائزہ لینا ہوگا کہ دہشتگردی میں اضافہ کیوں ہوا

اسلام آباد(کھوج نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء اور سینیٹ میں قائد ایوان اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس میں جنرل (ر) فیض حمید کا نام لیے بغیر تنقید کی اور بڑا مطالبہ بھی کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا۔ جس میں مرحوم نگران وزیراعلی خیبر پختونخوا اعظم خان اور سکیورٹی فورسز کے شہدا کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔ سینیٹر مشتاق احمد نے دعا کروائی۔ سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی کے ناسور کو بھی ہماری حکومت نے ختم کیا، ملک کو دہشت گردی کا چیلنج درپیش تھا، آرمی پبلک اسکول پر حملہ ہوا، جس میں 100سے زائد بچے شہید ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو ہفتوں میں تمام پارٹیوں نے نیشنل ایکشن پلان بنایا، جس کا مقصد تھا کہ اپنی سرزمین دہشتگردی کیلیے استعمال نہیں ہونے دیںگے۔

ان کا کہنا تھا کہ سب نے اتفاق کیا تھا کہ ہم نے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنا ہے، پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا کہ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنا ہے، لیکن قوم کو اعتماد میں لیے بغیر سینکڑوں دہشت گردوں کو چھوڑ دیا گیا، ہمیں اپنی غلطیوں کا احساس کرنا چاہیے۔ ن لیگ کی سابقہ حکومت کی تعریفیں کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے کے خدشات ماضی میں بہت اہم معاملہ تھا۔ پاکستان میں 20،20، گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی تھی، ہماری حکومت نے ملک سے لوڈشیڈنگ ختم کی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اور سینیٹ میں قائد ایوان اسحاق ڈار نے افغان مہاجرین کی واپسی کا معاملہ بہت حساس اور اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ قوم کو اعتماد میں لیے بغیر سینکڑوں دہشت گردوں کو چھوڑ دیا گیا، وہ کون تھا جو قوم کی تقدیر سے کھیلتا تھا، جائزہ لینا ہوگا کہ دہشتگردی میں اضافہ کیوں ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button