اسلام آباد کلب جنسی ہراسگی کا مرکز، تین اعلیٰ افسران پر جرم ثابت، کلب میں 88 کروڑ کی بے ضابطگیاں
ریٹائرڈ فوجی افسر نے حال ہی میں اسلام آباد کلب میں ایک نوجوان خاتون کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا' اسلام آباد گارڈز کے قابو میں آنے پر فوجی افسر غصے میں آگئے
اسلام آباد(کھوج نیوز) اسلام آباد کلب میں جنسی ہراسگی سے متعلق خوفناک واقعات رپورٹ ہوئے جس میں تین اعلیٰ افسران پر جرم ثابت ہوگیا جبکہ کلب میں 88 کروڑ کی بے ضابطگیوں کا بھی انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکام نے بتایا ہے کہ جنسی ہراسگی کے مقدمات میں مجرم ثابت ہونے والے یہ طاقتور افسران فرار ہو گئے ہیں ‘ یہ ہراساں کرنے والے کون ہیں؟ اس حوال یسے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حال ہی میں ریٹائر ہونے والے دو وفاقی سیکرٹریوں نے چند ماہ قبل اسلام آباد کلب میں دو مختلف لڑکیوں پر جنسی ہراسگی کیا۔ باخبر عہدیداروں نے مزید کہا کہ کلب انتظامیہ کی طرف سے مکمل چھان بین کے بعد دونوں سینئر ترین افسران قصوروار ثابت ہوئے۔ افسران کی رکنیت ختم کر دی گئی لیکن لڑکیوں کو ابھی تک انصاف نہیں ملا۔ ایک اور واقعہ سامنے آیا جس میں ایک ریٹائرڈ فوجی افسر نے حال ہی میں اسلام آباد کلب میں ایک نوجوان خاتون کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا۔ اسلام آباد گارڈز کے قابو میں آنے پر فوجی افسر غصے میں آگئے۔ وہ بھی مجرم ثابت ہوئے اور ان کی رکنیت بھی ختم کر دی گئی۔ لیکن متاثرہ لڑکی پھر بھی انصاف کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہی تھی۔
واضح رہے کہ اس ہفتے کے شروع میں صدر کے سیکرٹریٹ میں تعینات ایک طاقتور افسر کے عزیز دوست نے کلب میں ایک نوجوان لڑکی کے ساتھ جنسی ہراسگی کی۔ طاقتور افسر مبینہ طور پر متاثرہ پر ہراساں کرنے والوں کو معاف کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔ اس افسوسناک واقعے کو چپ کرانے کے لیے کئی اعلیٰ بیوروکریٹس اس کیس میں ملوث تھے تاہم مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ایک طاقتور کمیٹی کیس کی تحقیقات شروع کر رہی ہے۔ دریں اثنا صدر سیکرٹریٹ میں تعینات ایک سینئر افسر کے عزیز دوست ہراساں کرنے والے کو مدعو کرنے والے شخص کی رکنیت معطل کر دی گئی ہے۔
ایک متاثرہ لڑکی نے کہا کہ یہ ثابت ہوا کہ ملزم قصوروار تھا لیکن طاقتور ہراساں کرنے والے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ صرف ایک کارروائی کی گئی کہ اس کی رکنیت ختم کر دی گئی۔ تاہم، ہراساں کرنے والوں نے ہم تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے بھیجے گئے سوالات کا جواب نہیں دیا۔ کلب انتظامیہ نے ہم انویسٹی گیشن کو بتایا کہ جنسی ہراسانی کے یہ واقعات پیش آئے اور کارروائی خوش اسلوبی سے کی گئی۔
اسلام آباد کمیٹی میں تنازعہ کمیٹی کے سربراہ ظفراللہ خان نے کہا کہ حالیہ جنسی زیادتی کیس پر مسٹر خان نے بتایا کہ کلب کی رکنیت متعلقہ شخص کو معطل کر دیا گیا ہے اور متاثرین کا معاملہ ڈسپلنری کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ۔ حکام نے بتایا ہے کہ طاقتور ہراساں کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں اور ان کے خلاف اب تک کسی نے کارروائی نہیں کی، سوائے ایک خاتون سمیت چار خواتین کے الزامات کے بعد اسلام آباد کلب کے اسسٹنٹ منیجر نے2017ء میں کلب انتظامیہ کو ایک طاقتور ممبر کی جانب سے جنسی زیادتی کی شکایت درج کرائی تھی، جس کے بعد اسلام آباد کلب کی ایک خاتون ملازم نے مبینہ طور پر کلب کے اندر خودکشی کر لی تھی۔