اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیہ دم توڑگیا،سیاستدانوں کی ہوا نکل گئی
ماضی میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نامور سیاستدان اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کھل کر بولتے تھے۔
لاہور(ویب ڈیسک) تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیہ اپنایا جاتا تھا ، ماضی میں مختلف سیاسی جماعتوں کےنامورسیاستدان اسٹیبلشمنٹ کےخلاف کھل کربولتےتھے۔ پاکستان مسلم لیگ نون سےپرویزرشید اورخواجہ آصف اینٹی اسٹیبلشمنٹ سیاستدان سمجھےجاتےتھےلیکن پرویز رشید اب کم نظر آتے ہیں جب کہ شعلہ بیاں خواجہ آصف اب پنڈی کے منظور نظر سمجھے جاتے ہیں،
پاکستان پیپلز پارٹی میں فرحت اللہ بابر، رضا ربانی اور تاج حیدر اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار کے سخت مخالف تھے لیکن اب پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے بھی توانا اینٹی اسٹیبلشمنٹ آوازیں نہیں اٹھ رہی۔ اسلم رئیسانی کا خیال ہے کہ یہ بڑا خطرناک رجحان ہے۔،”محسن داوڑ اور علی وزیر کے علاوہ کوئی ایسی آواز نظر نہیں آتی۔ سیاسی جماعتوں میں موجود جی ایچ کیو مخالف سیاست دان ممکن ہو کہ پارٹی اجلاسوں میں بات کرتے ہوں لیکن عوامی سطح پر وہ خاموش ہیں، جو ایک خطرناک رجحان ہے۔‘‘