امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بل نہ بھرو تحریک شروع کرنے کی دھمکی لگا دی
ہمارا دھرنا پارٹی سیاسی نہیں اور نا ہی ہمارے مطالبات ذاتی ، ملک کی معاشی صورتحال بہت خطرناک ہے، حکومت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے: حافظ نعیم الرحمان
راولپنڈی (کھوج نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے مطالبات ماننے میں حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو بل نہ بھرو تحریک شروع کر دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا ہمارا دھرنا پارٹی سیاسی نہیں اور نا ہی ہمارے مطالبات ذاتی ہیں، پاکستان اس وقت برے حالات میں ہے، ملک کی معاشی صورتحال بہت خطرناک ہے، حکومت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ مہنگی بجلی سے متعلق سوال پر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا فارنزک آڈٹ سے معلوم ہو گا کتنے آئی پی پیز کے معاہدے غلط ہوئے ہیں، پیٹرول پر عائد لیوی ختم کرنے کا کہتے ہیں تو کہا جاتا ہے پیسے کہاں سے آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا غریبوں کو ٹیکس سے مستثنی قرار دینا چاہیے تھا لیکن حکومت نے تمام بوجھ غریب عوام پر ڈال دیا ہے، ہر سال تنخواہ دار طبقہ ہی ٹیکس دیتا رہا ہے، تعلیم منہگی ہونی سے لوگوں کی پریشانی میں اضافہ ہو گیا، پاکستان کے عوام وہ بل کیو ادا کریں جو بجلی وہ استعمال نہیں کر رہے، صنعتیں بند ہورہی ہیں کاروبار متاثر ہو رہے ہیں، چھوٹے کسانوں پر نہیں بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس عائد کریں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا ہم نے حکومت سے وہی مطالبات کیے ہیں جو حکومت کے بس میں ہے لیکن حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں، 2 ملاقاتوں کے بعد کمیٹی گمشدہ ہو گئی، گزشتہ روز پھر ہم سے رابطہ کیا گیا، ہم نے گزشتہ روز بھی حکومتی کمیٹی کو خوش آمدید کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ کل ہم مری روڈ پر مارچ کریں گے، 11 اگست کو لاہور، 12 اگست کو پشاور اور 16 اگست کو ملتان میں جلسہ اور دھرنا ہو گا، حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو بل نہ بھرو تحریک شروع کر دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا سودی نظام کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہو گئی، حکومت کو متبادل ذرائع سے آمدن کا طریقہ بھی بتایا ہے لیکن حکومت بینکوں کا نقصان نہیں کرنا چاہتی۔