ایم کیو ایم لندن کے مزید 6 کارکنوں کو آزادی کا پروانہ مل گیا
نظر بند شہریوں کو جن جن جیلوں میں قید رکھا گیا ہے فوری رہا کیا جائے' عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قراردیدیا

کراچی(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے ایم کیوایم لندن کے مزید 6 کارکنوں کی نظربندی کالعدم قرار دے دی جس کے بعد ان کو آزادی کا پروانہ مل گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران میو ایڈووکیٹ نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کارکنوں کو 9جولائی کے بعد زمان نان تھانے میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن عدالت سے رہائی کے حکم کے باوجود بھی شہریوں کو ایک ماہ کے لئے نظر بند کر دیا گیا تھا ۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت کی جس دوران عمران میو ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ ایم کیوایم کارکنوں کو 9 جولائی کے بعد زمان ٹان تھانے میں درج مقدمے میں گرفتار کیا تھا لیکن عدالت سے رہائی کے حکم کے باجود شہریوں کو ایک ماہ کے لیے نظر بند کردیا گیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے سوال کیا کہ کیا سیکرٹری داخلہ سندھ کو ایم پی او تھری کے تحت شہریوں کو نظربند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کرنیکا اختیار تھا؟ اس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق سیکرٹری داخلہ کو شہریوں کو ایم پی او تھری کے تحت نظربندی کانوٹیفکیشن جاری کرنیکا اختیار نہیں۔ عدالت نے شہریوں کی بلاجواز نظر بندی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نظر بند شہریوں کو جن جن جیلوں میں قید رکھا گیا ہے فوری رہا کیا جائے۔ عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیتے ہوئے محمد اظہار اور محمد شفیق سمیت 6 کارکنوں کو جیل سے فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔