بائیومیٹرک کے بغیر گاڑیوں کی ٹرانسفر سکینڈل میں اہم پیشرفت’ 1007 گاڑیوں کو سسٹم میں بلاک کر دیا
ایک بھی گاڑی کو سمارٹ کارڈ جاری نہیں ہونا چاہیے شکایت ملنے کی صورت میں متعلقہ ایکسائز عملے کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا: ڈی جی ایکسائز پنجاب کی ہدایت
لاہور( فیض احمد) بائیومیٹرک کے بغیر گاڑیوں کی ٹرانسفر سکینڈل میں اہم پیش رفت، ایکسائز حکام نے بغیر بائیومیٹرک کے ٹرانسفر ہونے والی1007 گاڑیوں کو سسٹم میں بلاک کر دیا اور ان کے سمارٹ کارڈز بھی روک لئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں مزکورہ سکینڈل کے حوالے سے مزید انکشاف سامنے آرہے ہیں اور تحقیقات کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق محکمہ ایکسائز پنجاب کو اطلاع ملی کہ پی آئی ٹی بی اور محکمہ ایکسائز کے بعض ملازمین کی مبینہ طور پر ملی بھگت سے بھاری رشوت لے کر بائیومیٹرک کے بغیر ہی بڑی تعداد میں گاڑیاں ٹرانسفر کر دی گئی ہیں جس پر ڈی جی ایکسائز پنجاب محمد علی نے ایکشن لیتے ہوئے کارروائی کا حکم دے دیا اور انکوائری ٹیم تشکیل دے دی جس نے جب ریکارڈ اپنے قبضے میں لے کر تحقیقات کی تو پتہ چلا کہ1100 کے قریب گاڑیاں بائیومیٹرک کے بغیر ہی ٹرانسفر کر دی گئی ہیں جس میں سے ایکسائز حکام نے 1007 گاڑیوں کو اپنے سسٹم میں بلاک کر دیا ہے اور دیگر گاڑیوں کی چھان بین کی جارہی ہے۔جبکہ ایکسائز حکام نے فوری ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ گاڑیوں کے سمارٹ کارڈز بھی روک لئے ہیں اور ہدایت کی گئی ہے کہ ایک بھی گاڑی کو سمارٹ کارڈ جاری نہیں ہونا چاہیے شکایت ملنے کی صورت میں متعلقہ ایکسائز عملے کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔واضع رہے ڈی جی ایکسائز پنجاب محمد علی نے اس فراڈ میں ملوث پی آئی ٹی بی کے ملازم رانا حارث کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کیلئے مراسلہ ایف آئی اے حکام کو ارسال کر دیا ہوا ہے علاوہ ازیں محکمہ ایکسائز کے کمپیوٹر پروگرامر محمد یونس کو بھی پی آئی ٹی بی سے تبدیل کرکے کے ڈی جی ایکسائز آفس رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔اور اس بڑے سکینڈل کی تحقیقات کے لئے ایک جے آئی ٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے جس نے اپنی تحقیقات شروع کردی ہے۔ذرائع کے مطابق آئندہ چند روز میں اہم انکشافات کی توقع ہے۔