بجلی کے بلوں میں اضافہ، بڑھتی ہوئی مہنگائی، 74فیصد پاکستانی اپنے ماہانہ اخراجات کیسے پورے کرتے ہیں؟
74 فیصد پاکستانی اپنی موجودہ آمدن میں اپنے اخراجات پورے نہیں کر پا رہے' 2000 روپے سے بچوں کی پڑھائی کیلئے کاپی پینسل اور اسٹیشنری کا دیگر سامان لیا جائیگا
اسلام آباد(کھوج نیوز) پاکستان میں حالیہ بڑھتی ہوئی ہوشر باء مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں بے پناہ اضافہ ہونے کے باعث 74فیصد پاکستانی اپنے ماہانہ اخراجات کیسے پورے کرتے ہیں؟ سروے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق پلس کنسلٹنٹ کے تازہ ترین سروے کے متعلق سی ای او کاشف حفیظ صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ ہم باقاعدہ ایک ترتیب کے ساتھ ملک کے 12 بڑے شہروں میں سروے کرتے ہیں اور یہ شہر ملک کی 60 فیصد سے زائد آبادی کی نمائندگی کرتے ہیںاور اس طرح سرویز میں 1200 سے 1300افرد ہوتے ہیں، جن کی عمر 16سے 60سال تک ہوتی ہے ان میں 60 فیصد مرد اور 40فیصد خواتین ہوتی ہیں جن سے ہم روز مرہ کے معاملات سے متعلق مختلف سوالات کرتے ہیں۔
کاشف حفیظ صدیقی نے بتایا کہ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے مہنگائی کا مقابلہ کرنے اور ماہانہ اخراجات پورے کرنے کیلئے بجلی کا استعمال بہت کم کرنے کے ساتھ کھانے پینے کی اشیا سے بھی ہاتھ کھینچ لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے ہاں خاندانوں میں ایک گھر میں کم سے کم دو افراد کمانے والے ہوتے ہیں، لیکن مہنگائی کے باعث بجلی کے حالیہ بلوں میں اضافے اور اشیائے خوردونوش کی بڑھتی قیمتوں نے گھر کا سارا بجٹ بری طرح متاثر کیا ہے۔
پلس کنسلٹنٹ کی حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق 74 فیصد پاکستانی اپنی موجودہ آمدن میں اپنے اخراجات پورے نہیں کر پا رہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے لوگوں سے پوچھا کہ اگر آپ کو دو ہزار روپے اضافی دیئے جائیں تو آپ کیا خریداری کریں گے جس پر لوگوں کی بڑی تعداد نے بڑا حیران کن جواب دیا کہ بچوں کی پڑھائی کیلئے کاپی پینسل اور اسٹیشنری کا دیگر سامان لیں گے۔سروے کے مطابق ان 74 فیصد افراد میں سے 10 فیصد ایسے بھی ہیں جنہوں نے اخراجات کم کرنے اور رقم ادھار لینے کے ساتھ ساتھ اضافی جزوی نوکریاں بھی کیں۔