بحریہ ٹائون اور سپریم کورٹ آمنے سامنے’ رقم ادائیگی سے صاف انکار
بحریہ ٹاؤن کراچی منصوبے کیلئے 460 ارب کی ادائیگی ناممکن' اتنی بڑی ادائیگیوں کی وجہ سے بحریہ ٹاؤن مارکیٹ میں مقابلہ نہیں کر پارہا: درخواست میں مؤقف
اسلام آباد(کورٹ رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) بحریہ ٹائون اور سپریم کورٹ آمنے سامنے آگئے، 460 ارب کی ادائیگیوں سے صاف انکار، عدالت عظمیٰ نے بھی دبنگ نوٹس لینے کی ٹھان لی۔
تفصیلات کے مطابق بحریہ ٹائون کے مالک ملک ریا ض حسین نے سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن پراجیکٹس کیس میں متفرق درخواست دائر کرا دی۔ ملک ریاض حسین نے بحریہ ٹاؤن کراچی منصوبے کے لیے 460 ارب کی ادائیگیوں سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ پاکستان میں دائر کردہ درخواست میں کہا کہ بحریہ ٹاؤن کراچی منصوبے کیلئے 460 ارب کی ادائیگی ناممکن ہے۔بحریہ ٹاؤن کی جانب سے سلمان اسلم بٹ ایڈووکیٹ نے متفرق درخواست دائر کی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ اتنی بڑی ادائیگیوں کی وجہ سے بحریہ ٹاؤن مارکیٹ میں مقابلہ نہیں کر پارہا۔
سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بحریہ ٹاؤن کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کیا جائے۔درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ عدالت متفرق درخواست پرحالات وواقعات کی روشنی میں مناسب احکامات جاری کرے۔ ذرائع کے مطابق رجسٹرار آفس نے بحریہ ٹاؤن کی متفرق درخواست لینے سے انکار کردیا۔ اس کے علاوہ ملک ریاض نے اعتزاز احسن کی جگہ وکیل سلمان اسلم بٹ خدمات حاصل کرلی ہیں۔