بھٹوکی پھانسی میں کون کون شامل ،کون کون ذمہ دار؟سینئرصحافی مظہرعباس کھل کربول پڑے
مظہرعباس نے اپنے ایک بلاگ میں لکھا کہ بھٹو کی پھانسی میں غیروں کا بھی اور اپنوں کا بھی ہاتھ ہے،یہ سیاسی حقیقت ہے کہ شریف برادران کو سیاست میں بھٹو کا سحر ختم کرنے کیلئے لایا گیا تھا
کراچی ( کھوج ویب ڈیسک )بھٹوکی پھانسی میں کون کون شامل ،کون کون ذمہ دار؟سینئرصحافی مظہرعباس کھل کربول پڑے۔مظہرعباس نے اپنے ایک بلاگ میں لکھا کہ بھٹو کی پھانسی میں غیروں کا بھی اور اپنوں کا بھی ہاتھ ہے،یہ سیاسی حقیقت ہے کہ شریف برادران کو سیاست میں بھٹو کا سحر ختم کرنے کیلئے لایا گیا تھا،بھٹو کی پھانسی کے بعد سیاسی جماعتوں نے اپنی سمت کتنی بار بدلی،کیا عمران کی سمت درست ہے ؟ سینئر صحافی و تجزیہ کار مظہر عباس نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں ۔
"جیو ” میں شائع ہونیوالے اپنے بلاگ میں انہوں نے لکھا کہ وہ ایک فیصلہ جس نے ذوالفقار علی بھٹو کو ہمیشہ کیلئے امر کر دیا وہ معافی نہ مانگنا اور این آر او لے کر ترکی یا کسی عرب ملک میں جلا وطنی کی زندگی نہ گزارنا تھا۔ یہ تجویز جب اس وقت بھٹو صاحب کےایک ساتھی غلام مصطفیٰ جتوئی مرحوم نے بیگم نصرت بھٹو کے سامنے رکھی تو انہوں نے صرف ایک جملہ کہا وہ نہیں مانے گا۔ آخری ملاقات میں وہ اپنی بیٹی بے نظیر بھٹو کو آنے والے وقت کے بارے میں آگاہ کر رہے تھے بقول ایک عینی گواہ اس ملاقات کے وقت بیگم صاحبہ صرف رو رہی تھیں بھٹو انہیں تسلی دے رہے تھے اور بی بی آنسوؤں کے ساتھ نوٹس لے رہی تھیں جسکے بارے میں، میں نے ایک بار بی بی سے پوچھا تو انہوں نے کہا ’’وہ مجھے آنے والے وقت کیلئے تیار کر رہے تھے کہ سیاست میں کیا سمت لینی ہے۔ پارٹی میں کن پر اعتماد کرنا ہے، کن سے ہوشیار رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرنل قذافی، حافظ اسد اور یاسر عرفات کا شکریہ ادا کرنا جو آخری وقت تک میرے ساتھ کھڑے رہے‘‘۔