پاکستان

حکومت، ادارے اور سپہ سالار ایک پیج پر ہیں: وزیراعظم شہباز شریف کا اعلان

غریب کو مہنگائی،مہنگی بجلی سے فوری آزاد نہیں کرسکتے،معاملات پر اتحادیوں، آرمی چیف سے مشاورت جاری ، اللہ کرے آئی ایم ایف پروگرام آخری ثابت ہو: شہباز شریف

اسلام آباد (کھوج نیوز )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت،ادارے اور سپہ سالار ملکی معاشی مسائل کے حل کیلئے یک جان دو قالب ہیں، غریب کو مہنگائی،مہنگی بجلی سے فوری آزاد نہیں کرسکتے،معاملات پر اتحادیوں، آرمی چیف سے مشاورت جاری ہے، کوشش ہے،اللہ کرے آئی ایم ایف پروگرام آخری ثابت ہو،فتنہ خواج نے تاریخ میں تباہ کن کردار اداکیا، اسلامی لبادے میں ملک دشمنی کرنے والوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سپہ سالارکی پر جوش، ایمان افروز اور دلوں کو گرمادینے والی تقریر کے بعد مزید کسی اضافے کی ضرورت نہیں،انہوں نے قرآن کریم اور احادیث کی روشنی میں جو گفتگو کی وہ ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپہ سالار کی آج گفتگو اُسی کی عکاسی ہے، اُسی کا بتایا ہوا راستہ ہے جو دنیا کا خالق و مالک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کیلئے قائداعظم کی قیادت میں تحریک چلائی گئی، 14 اگست کو ہم 77 واں یوم آزادی منائیں گے، لاکھوں،کروڑوں لوگوں نے اس ملک کیلئے جان کی قربانی دی تاہم ہمیں آج جتنا متحد ہونے کی ضرورت ہے، شائد پہلے نہ تھی۔انہوں نے کہا کہ فتنہ خواج نے تاریخ میں تباہ کن کردار اداکیا، ہمیں اسلامی تاریخ سے سبق حاصل کرناہوگا اور وہ لوگ جو پاکستانی اور مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور اس لبادے میں دشمنی کر رہے ہیں، انہیں پہچاننااور مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کے بعد عوامی خدمت کی سیاست کی کوئی پذیرائی نہیں ہے، سوشل میڈیا پر جھوٹ بولا جاتا ہے، حقائق کو مسخ کیا جاتا ہے، گالی گلوچ کا بازار گرم ہے، قربانیوں دینے والے شہدا کی سوشل میڈیا پر بحرمتی کی جا رہی ہے، 9 مئی کا واقعہ آپ کے سامنے ہے، اس سے دلخراش واقعہ تاریخ میں نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ 1971ء کے سانحے میں ملک دولخت ہوا، آج وہاں پر ان کرداروں کے ساتھ کیا سلوک ہو رہا ہے، مجھے اس پر کچھ نہیں کہنا لیکن وہ کہتے ہیں کہ جو بیجو گے، وہی کاٹو گے، آج ہمارے ملک میں بھی منافرت اور تقسیم در تقسیم کی سیاست ہو رہی ہے، اس کے خاتمے کیلئے علما، مشائخ سے زیادہ معتبر آواز نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ میں جس ملک میں بھی گیاکہا قرض لینے نہیں آیا، ہم 77 سال سے قرض لیتے آئے ہیں، اس چنگل سے آزادی حاصل کرنا آسان نہیں، لیکن اگر ہم آج فیصلہ کرلیں تو پھر کوئی بڑی سے بڑی رکاوٹ آڑے نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہا کہ جتنا تعاون سیاسی حکومت اور آئینی اداروں کے درمیان آج ہے، اپنے 40 سالہ سیاسی کیریئر میں پہلے کبھی نہیں دیکھا، ملک کے بہترین مفاد میں آرمی چیف اور حکومت کا اشتراک رول ماڈل ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی حکومت جس لائق بھی ہے، ہماری دن رات، بھرپور کوشش ہے ملکی معاشی مشکلات سے جان چھڑائی جا سکے، اللہ کرے کہ آئندہ کا آئی ایم ایف پروگرام آخری ثابت ہو لیکن عام آدمی، غریب آدمی پچھلے کئی سال میں مہنگائی میں پس گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ترقیاتی کاموں سے 50 ارب روپے کی رقم کاٹ کر 200 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کو ریلیف دینے کیلئے رکھے، لیکن 200 سے 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالے صارفین پر بھی بہت بڑا بوجھ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اتحادی حکومت اور آرمی چیف سے مشاورت ہو رہی ہے،یہ سب کافی نہیں ہے، اس کیلئے جامع منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اور کل میں یہ فرق ہے کہ اب مکمل مشاورت ہے تاکہ ملک آگے چلے۔ انہوں نے کہا کہ غریب آدمی کو مکمل طور پر مہنگائی اور مہنگی بجلی کی قیمت کے بوجھ سے تو شائد ابھی فی الفور آزاد نہ کیا جاسکے لیکن اس میں مزید کمی لانے کیلئے دن رات کاوشیں ہو رہی ہیں، آپ دیکھیں گے بہت جلد صوبے اس بارے میں اپنا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کوئی خوشی کی بات نہیں، مجبوری ہے، ہم نے ملک کو معاشی طور پر استحکام دلوانا ہے، یہ استحکام اس وقت آئے گا جب ہم 25 کروڑ عوام کے پیداواری روزگار کا انتظام کریں، وسائل کو بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اور پاور سیکٹر میں میری دن رات میٹنگز ہوتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں ایک بار پھر دہراؤں گا کہ ہماری سیاسی حکومت، ادارے اور سپہ سالار تمام امور پر یک جان، دو قالب کی طرح یکسو ہیں، اسی طریقے سے ملک کو مشکلات سے نجات دلوائی جاسکتی اور اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جا سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button