پاکستان

حکومت احتجاج کو کمزور سمجھنے کی غلطی نہ کرے’ حالات کو کنٹرول میں رکھا ہے: حافظ نعیم الرحمن کی وارننگ

ہمارے مطالبات جائز، حق مانگ رہے ہیں، بھیک نہیں،ریلیف کی باتوں پر نہیں، تحریری و عملی اقدامات تک نہیں اٹھیں گے، کسی سے لڑنا نہیں،صرف اپنا حق چاہتے ہیں

راولپنڈی (کھوج نیوز ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت احتجاج کو کمزور نہ سمجھے، اب تک حالات کو کنٹرول میں رکھا ہواہے، ہمارے مطالبات جائز ہیں، حق مانگ رہے ہیں، بھیک نہیں،ریلیف کی باتوں پر نہیں، تحریری و عملی اقدامات تک نہیں اٹھیں گے، کسی سے لڑنا نہیں،صرف اپنا حق چاہتے ہیں جو ہر صورت لے کر رہیں گے۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت ہمارے احتجاج کو کمزور نہ سمجھے،ہمارے مطالبات جائز اور 25 کروڑ عوام کے مطالبات ہیں، ہمارا مطالبہ بجلی بلوں میں کمی اور آئی پی پیز کو لگام دینے کا ہے،آئی پی پیز کو اب کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہر حکومت نے آئی پی پیز کو فائدہ پہنچایا جس سے پاکستان کو نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار لوگ مزید ٹیکس برداشت نہیں کرسکتے، جو شخص پہلے سے ٹیکس دے رہا ہے وہ مزید ٹیکس کیسے برداشت کرے گا؟۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ عوام کو فوری ریلیف دیا جائے، حکومتی کمیٹی کہتی ہے آپ کے مطالبات اور ہمارے مطالبات ایک ہیں تو پھر ریلیف کیوں نہیں دیا جارہا؟۔

انہوں نے کہاکہ ہم صرف ریلیف کی باتوں پر نہیں، تحریری اور عملی اقدامات تک نہیں اٹھیں گے، حق مانگ رہے ہیں،بھیک نہیں، حق جب نہیں ملتا تو چھین کر لینا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ایک کرپٹ ادارہ اور رشوت کا گڑھ ہے، اس میں 25 ہزار کے قریب لوگ کام کررہے ہیں، ادارے میں 1299ارب روپے کی کرپشن سامنے آئی جو پیسے ٹیکس میں شامل ہونے تھے ان ٹیکس دہندگان کو رشوت لیکر چھوڑ دیا گیا،ہم ایف بی آر کے ہزاروں ملازمین پالیں یا کرپشن کو بھگتیں؟۔انہوں نے کہا کہ اگر اداروں میں کرپشن ختم ہو جائے تو لوگوں کو ریلیف مل سکتا ہے، غلط پالیسیوں سے ملک کا برا حال ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم 1400 ارب روپے کا پراجیکٹ تھا اگر وہ ڈیم بن جاتا تو آئی پی پیز کو دی جانیوالی بھاری رقم بچ جاتی، ایک طرف تنخواہیں ہیں جو بڑھتی نہیں تو دوسری طرف ملک میں بڑھتی مہنگائی ہے جو کم نہیں ہوتی، آٹا،چینی،دال،سٹیشنری ہر چیز پردگنا ٹیکس لگا دیا گیا ہے، حکومت چاہتی ہے یہ سب کرکے عوام کی زندگی اجیرن کردی جائے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا پرامن دھرنا ہے،ہم نے اب تک حالات کو کنٹرول میں رکھا ہوا ہے، ملک میں حالات بہت خراب ہو چکے ہیں،لوگوں میں غم و غصہ ہے،ملک میں غریب موبائل تک کا ٹیکس ادا کرتا ہے جبکہ جاگیردار کو اس ٹیکسز پر استثنیٰ حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے عام عوام کسان محنت کش طبقے کی بات کی ہے، ہم آج مارچ بھی کریں گے اور دھرنا جلوس بھی جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی دھرنے میں شریک ہوکر پرامن سیاسی جدوجہد کو فروغ دے،ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے، صرف اپنا حق چاہتے ہیں جو ہر صورت لے کر رہیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button