خواجہ حارث کب تک نوازشریف کے وکیل رہے،کتنی فیس وصول کرتے ہیں ؟
عمران خان نے پہلی بار نیب ترامیم کو عدالت عظمی میں چیلنج کرنے کے لئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی خدمات حاصل کی تھیں
اسلام آباد (کھوج نیوز)خواجہ حارث کب تک نوازشریف کے وکیل رہے،کتنی فیسل وصول کرتے ہیں ؟رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) عمران خان نے پہلی بار نیب ترامیم کو عدالت عظمی میں چیلنج کرنے کے لئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی خدمات حاصل کی تھیں بعد ازاں عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں بھی خواجہ حارث کی خدمات حاصل کر لیں تھیں تاہم خواجہ حارث عمران خان کو بے گناہ ثابت کروانے میں ناکام رہے اور پی ٹی آئی چئیرمین کو 3 سال قید اور جرمانے کی سزا ہو گئی تھی،بتایا جاتا ہے کہ خواجہ حارث کسی بھی ہائی پرو فائل کیس کی پیروی کرنے کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد فیس وصول کرتے ہیں ۔ خیال رہے کہ خواجہ حارث شریف خاندان کی جانب سے گذشتہ دو دہائیوں سے عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں۔ ان کے والد خواجہ سلطان طیارہ ہائی جیکنگ کیس میں نواز شریف کے وکیل تھے۔ایڈووکیٹ خواجہ حارث نے اس تاریخی مقدمے میں اپنے والد کی معاونت کی تھی۔ وہ 2008 میں شریف فیملی کی پاکستان واپسی کے بعد ان کے وکیل بنے تھے۔
9 سال بعد خواجہ حارث نواز شریف کی جانب سے طیارہ ہائی جیکنگ کیس میں ان کی سزا کو چیلنج کرنے کے لیے وکیل مقرر ہوئے تھے۔یال رہے کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کی جانب سے قومی احتساب بیورو ( نیب) میں کی جانے والی ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔عمران خان کا ماضی میں کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی پر انہوں نے این آر او لینے کی کوشش کی، ہم بلیک میل نہیں ہوئے تو انہوں نے اسمبلی سے بائیکاٹ کیا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف اور ان کے بچوںچوں کے خلاف نیب میں 16 ارب کے کیسز ہیں، ان سب کو ڈر لگا ہوا تھا کہ عمران خان این آر او نہیں دے رہا تھا انہوں نے ہر جگہ بلیک میل کیا کہ ہمیں این آراو دے دو۔