رواں سال آئی ٹی برآمدات 3 ارب سے تجاوزکرگئیں،وزیرِمملکت برائےآئی ٹی شزا فاطمہ نے نوجوانوں کو خوشخبری سنادی
شزا فاطمہ خواجہ نے بتایا کہ رواں سال آئی ٹی برآمدات 3 ارب روپے سے تجاوز کر گئیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ حکومت آئی ٹی کے شعبے میں بہتری کے اقدامات کر رہی ہے
اسلام آباد(کھوج نیوز) وزیرِ مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے بتایا ہے کہ رواں سال ریکارڈ آئی ٹی ایکسپورٹس ہوئیں اور اس کے لیے میں ان تمام بچوں اور بچیوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے اس ہدف کے حصول کو ممکن بنایا۔ شزا فاطمہ خواجہ نے بتایا کہ رواں سال آئی ٹی برآمدات 3 ارب روپے سے تجاوز کر گئیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ حکومت آئی ٹی کے شعبے میں بہتری کے اقدامات کر رہی ہے، وزیراعظم اور ایس آئی ایف سی کی ترجیحات میں آئی ٹی سیکٹر ہے، ڈیجیٹلائزیشن کمیشن کاقیام ہو رہا ہےجس کی سربراہی وزیرِ اعظم خود کریں گے۔
وزیرِ مملکت برائے آئی ٹی نے کہا کہ حکومتی امور کو پیپر لیس کیا جا رہا ہے، ہواوے پاکستان میں 3 لاکھ سے زائد ٹریننگز دے گا، پاکستان نے پہلی میٹا اے آئی کمپٹیشن میں حصّہ لیا، 10 ہزار سے زائد بچوں کو کوڈنگ سکھائی جائے گی جس کی اہمیت آنے والے کئی سالوں میں رہے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے آئی ٹی کو مشکل حالات کے باوجود 60 ارب سے زائد کا بجٹ دیا، بجٹ میں سے 4 ارب صرف بچوں کی آئی ٹی سیکٹر میں ٹریننگ کے لیے مختص کیا گیا ہے، گوگل، میٹا اور مائیکروسافٹ سے بھی رابطے میں ہیں تاکہ بچوں کو آئی ٹی کی تربیت دے سکیں۔
شزہ فاطمہ خواجہ نے بتایا کہ پرائمری اسکول سے بچوں کو کوڈنگ اسکلز کی تربیت کا عمل شروع کرنے جا رہے ہیں، حکومت پاکستان نے اسلام آباد اور کراچی میں آئی ٹی پارکس کا سنگِ بنیاد رکھا ہے، اسلام آباد کا آئی ٹی پارک 10 ہزار سے زیادہ نوکریاں پیدا کرے گا اور لاکھوں ڈالرز کی کمائی ہو گی۔ اُنہوں نے بتایا کہ آئی ٹی پارکس جنوبی کوریا کی مدد سے بنائے جا رہے ہیں، پورے ملک میں صوبوں کے ساتھ مل کر 250 ای روزگار سینٹرز بنائے جائیں گے۔
وزیرِ مملکت آئی ٹی نے کہا کہ شہباز شریف نے2011ء میں پنجاب میں ای روزگار سینٹرز بنائے تھے، ڈیجی اسکلز میں 45 لاکھ سے زائد بچوں کا اندراج ہو چُکا ہے، پاکستان نے پہلی صنفی پالیسی کا آغاز کیا ہے تاکہ خواتین کی خواندگی کے لیے کام ہو سکے۔
اُنہوں نے بتایا کہ پاکستان میں گیمنگ انڈسٹری کے فروغ کے لیے ایک مکمل ایکو سسٹم بنایا جا رہا ہے، ورلڈ بینک کے ساتھ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن پر کام ہو رہا ہے تاکہ ہر شخص کی ڈیجیٹل شناخت بن سکے اور جہاں بھی ممکن ہو ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کریں تاکہ ٹیکس وصولی میں آسانی ہو۔
شزہ فاطمہ خواجہ نے بتایا کہ 2025ء میں 5 جی اسپیکٹرم ملک میں متعارف ہو گا، فائیو جی تیز ترین انٹرنیٹ کی فراہمی کا ذریعہ بنے گا اور ملک میں مزید 4 انٹرنیٹ کیبلز لگائی جا رہی ہیں تاکہ انٹرنیٹ کنکٹیویٹی بڑھائی جا سکے۔ اُنہوں نے کہا کہ اندازہ ہے کہ حال ہی میں انٹرنیٹ سے متعلق عوام کا غصہ سامنے آیا، کچھ ایپس پر ڈاؤن لوڈنگ نہیں ہو رہی تھی تو لوگوں نے وی پی این سے آپریٹ کیا۔
وزیرِ مملکت برائے آئی ٹی نے کہا کہ انٹرنیٹ کو نہ ہی سرکاری طور پر بند کیا گیا، نہ ہی سلو کیا گیا، کچھ ایپلیکیشنز پر ڈاؤن لوڈنگ نہیں ہو پا رہی تھی تو لوگوں نے وی پی این استعمال کیا، وی پی این آن کرنے سے فون سلو ہو جاتا ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ حلفیہ کہہ سکتی ہوں کہ حکومتِ پاکستان نے نہ انٹرنیٹ بند کیا اور نہ سلو کیا، ہم دن رات لگے رہے، ایکسپرٹس سے بات کی، آئندہ ہفتے بھی انٹرنیٹ کے معاملے پراجلاس ہو گا۔