سابق سیکرٹری صحت علی جان کی شامت آگئی، خفیہ اداروں نے اہم شواہد حاصل کرلیے
سابق سیکرٹری صحت علی جان خان نے اپنے دور تعیناتی میں صحت شعبہ کیلئے مختص بجٹ پر اجارہ داری قائم کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر عہدے و اختیارات کا ناجائز استعمال کیا
لاہور(کھوج نیوز) خفیہ اداروں نے سابق سیکرٹری صحت علی جان کی سرکاری اسپتالوں میں ائیر کنڈیشنرز ، فرنیچر ، بستر اور دیگر سامان کی فراہمی میں ہونے والی بدعنوانیوں کے اہم شواہد حاصل کرکے کارروائی کے لئے اعلی حکام کو رپورٹ ارسال کردی ۔
تفصیلات کے مطابق ارکان صوبائی اسمبلی کے احتجاج کے بعد او ایس ڈی بنائے جانے والے سابق سیکرٹری صحت علی جان خان کی مبینہ کرپشن کے خلاف خفیہ اداروں کی جانب سے گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔ صوبائی اعلیٰ حکام کو ارسال کردہ رپورٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق سیکرٹری صحت علی جان خان نے اپنے 18 ماہ کے دور تعیناتی میں صحت کے شعبہ کے لئے مختص بجٹ پر اجارہ داری قائم کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر عہدے و اختیارات کا ناجائز استعمال کیا صوبہ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں سات ہزار ائیر کنڈیشنر فراہم کرنے کی آڑ میں لاہور کی فرم سے 218000 روپے میں فی ائیر کنڈیشنر کے حساب سے خرید کئے گئے حالانکہ مارکیٹ میں ڈیڑھ ٹن ائیرکنڈیشنر کی قیمت ڈیڑھ لاکھ کے قریب ہے مگر فیکٹری انتظامیہ سے دو لاکھ اٹھارہ ہزار میں خرید کئے جانے کا سرکاری ریکارڈ میں ظاہر کیا گیا جبکہ انتہاء ناقص میٹریل سے تیار کردہ فرنیچر جس میں لکڑی کے میز کرسیاں اور مریضوں کے لئے بیڈ کی قیمت بھی مارکیٹ ویلیو سے زائد ظاہر کی گئی ۔
ارسال کردہ رپورٹ میں یہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ کم تعداد میں فراہم کردہ سامان کے اعدادو شمار بھی درست نہ ہیں اور مبینہ سفارشات پر تعینات ہونے والے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور اسپتال انتظامیہ نے سابق سیکرٹری صحت کے ہر غیر قانونی حکم کے آگے سر تسلیم خم کیا ۔ رپورٹ مرتب کرنے والے اداروں نے سابق سیکرٹری صحت کی مبینہ بدعنوانیوں میں ملوث دیگر ماتحت ایڈیشنل سیکرٹری کی معاونت ہونے کے بھی واضح ثبوت فراہم کئے ہیں۔ یہاں یہ عمل قابل ذکر ہے کہ ایس اینڈ جی اے ڈی حکام نے بھی سابق سیکرٹری صحت کی تعیناتی کے دوران میرٹ کے برعکس عوامل کے اعتراضی نوٹس چیف سیکرٹری پنجاب سمیت فنانس سیکرٹری پنجاب کو ارسال کئے تھے جو کہ سابق سیکرٹری صحت نے مداخلت کرتے ہوئے کھڈے لائن لگوا دئیے تھے۔ اسپتالوں میں سامان کی فراہمی کی آڑ میں بدعنوانیوں کے انکشافات پر سیکرٹریٹ حکام میں ہلچل مچ گئی ہے جبکہ مذکورہ انکشافات کے بعد احتجاج کرنے والے ارکان صوبائی اسمبلی نے اس معاملہ کو پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے سپرد کرنے کے لئے کمر کس لی ہے۔